آئی این پی ویلتھ پی کے

اہم ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل شعبے پاکستان کی برآمدی ترقی کا باعث، ویلتھ پاکستان

November 12, 2025

مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر میں پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں مسلسل بہتری دیکھی گئی جس کی بنیادی وجہ ویلیو ایڈیڈ مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہے۔ یہ رجحان بیرونی طلب میں بتدریج بہتری اور گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتر برآمدی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔وزارتِ تجارت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پہلی سہ ماہی میں ٹیکسٹائل گروپ کی برآمدات 4.5 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، یعنی 5.63 فیصد اضافہ ہوا۔ کل برآمدات میں ٹیکسٹائل کا حصہ بھی 57.18 فیصد سے بڑھ کر 62.83 فیصد ہوگیاجو پاکستان کی برآمدات میں اس شعبے کی مسلسل اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ویلیو ایڈیڈ شعبوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ نِٹ ویئر کی برآمدات 12.21 فیصد بڑھ کر 1.4 ارب ڈالر ہو گئیں، جو پچھلے سال 1.2 ارب ڈالر تھیں۔ اسی طرح بیڈ ویئر کی برآمدات 7.28 فیصد بڑھ کر 852.87 ملین ڈالر ہوئیں جبکہ تولیے کی برآمدات معمولی اضافہ کے ساتھ 261.32 ملین سے بڑھ کر 265.07 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ٹینٹس، کینوس اور ترپال کی برآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ ہوا جو 37.93 فیصد بڑھ کر 39.72 ملین ڈالر ہوگئیں۔ یہ خصوصی کپڑے اور تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات میں بڑھتی ہوئی برآمدی سرگرمی کو ظاہر کرتا ہے۔ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات بھی 6.07 فیصد بڑھ کر 996 ملین ڈالر سے 1.05 ارب ڈالر ہو گئیں جو فیشن اور تیار شدہ ملبوسات کی عالمی مانگ میں بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔

مصنوعی اور آرٹ سلک ٹیکسٹائل کی برآمدات میں بھی معمولی اضافہ 1.62 فیصد ریکارڈ ہواجو 96.48 ملین سے بڑھ کر 98.04 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔خام یا نیم تیار شدہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں ملا جلا رجحان رہا۔ کاٹن یارن (سوت) کی برآمدات 8.97 فیصد کم ہو کر 2.7 ارب ڈالر سے 2.5 ارب ڈالر ہو گئیں جبکہ کاٹن کلاتھ کی برآمدات 4.96 فیصد کم ہوئیں۔ تاہم ویلیو ایڈیڈ مصنوعات میں مسلسل اضافہ نے بنیادی ٹیکسٹائل میں کمی کے اثر کو کم کیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 5.63 فیصد اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ عالمی مارکیٹ کے چیلنجز اور کم روئی کی قیمتوں کے باوجود پاکستان کا ٹیکسٹائل شعبہ مضبوطی دکھا رہا ہے۔ نِٹ ویئر، بیڈ ویئر اور گارمنٹس میں اضافہ پاکستان کی برآمدی تنوع اور ویلیو ایڈیڈ مصنوعات میں مسابقت کی بہتر پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے۔دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات بھی بڑھ کر 206 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ دیگر ٹیکسٹائل مواد میں 1.58 فیصد اضافہ ہو کر 190 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خطے کے مطابق توانائی کے نرخ مقرر کرے، ٹیکس نظام کو آسان بنائے، اور پانچ سالہ صنعتی و برآمدی پالیسی نافذ کرے تاکہ ٹیکسٹائل شعبے کی طویل مدتی استحکام اور برآمدی رفتار برقرار رکھی جا سکے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک