پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ہماری کرکٹ کافی عرصے سے آئی سی یو میں ہے، جب تک میرٹ پر فیصلے نہیں ہوں گے پاکستان کرکٹ کا یہی حال رہیگا، محسن نقوی کام کرنا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ کرکٹ کو نہیں جانتے۔کراچی میں ایک تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سرجریز پلیئرز کی ہورہی ہیں اور منیجمنٹ خود کو بچا رہی ہے، محسن نقوی کو مشورہ ہے کہ وہ صرف ایک کام کریں تین کام ایک ساتھ نہیں ہوسکتے، جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے وہ سب تبدیل کر دیتا ہے۔شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بہت مثبت آدمی ہیں، محسن نقوی کام کرنا چاہتے ہیں لیکن محسن نقوی کرکٹ کو نہیں جانتے یہ ان کا مسئلہ ہے،کرکٹ بورڈ بڑا کام ہے اس کے لیے مکمل وقت چاہیے ہوتا ہے، ایڈوائزر پر آپ نہیں چل سکتے۔چیمپئنزٹرافی کی فائنل تقریب میں پی سی بی کا نمائندہ نہ بلانا بڑا سوال ہے ، میرٹ کے اوپر جب فیصلے نہیں ہوں گے تو چیزیں ایسے ہی چلیں گی، لڑکے ٹیم میں کیسے واپس آتے ہیں یہ کسی کو نہیں معلوم، شاداب خان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کونسی پرفارمنس دی ہے ؟ سلمان آغا ون ڈے کا اچھا پلیئر ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی میں اس کا اسٹرائیک ریٹ کم ہے، دورہ نیوزی لینڈ کیلئے محمد رضوان کو ٹی 20 کا کپتان برقرار رکھنا چاہیے تھا۔آج جو لڑکے ٹی ٹوئنٹی سے باہر ہیں کل وہ واپس آجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے وہ سب تبدیل کر دیتا ہے، ہم سارا وقت تیاری کرتے ہیں اور آخر میں سرجری کرتے ہیں،کپتان ہم بہت تیزی سے تبدیل کرتے ہیں، کپتان اور کوچز کو وقت دیں ان پر تلوار نہ لٹکائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی