i کاروبار

پاکستان کی چینی کاروباری اداروں اور کمپنیوں کو آئندہ ماہ ٹیکسپو 2023 میں شرکت کی دعوتتازترین

April 17, 2023

چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے چینی کاروباری اداروں اور کمپنیوں کو پاکستان کا دورہ کرنے اور آئندہ ماہ (مئی) میں کراچی میں منعقد ہونے والی چوتھی بین الاقوامی ٹیکسٹائل نمائش (ٹیکسپو) 2023 میں شرکت کی دعوت دی ہے۔گوادر پرو کے مطابق سفیر نے ایک بیان میں کہا کہ میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چینی کاروباری اداروں اور کمپنیوں کوٹیکسپو( TEXPO )میں آنے اور ہمارے ساتھ شامل ہونے کی دعوت دینا چاہتا ہوں۔ سفیر حق نے کہا کہ بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے اور شنگھائی، گوانگ زو، چینگڈو اور ہانگ کانگ میں پاکستانی قونصل خانوں میں ان کی ٹیم چینی کاروباری اداروں اور کمپنیوں کی شرکت اور دورے میں سہولت فراہم کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابق ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اس سال 26 سے 28 مئی تک کراچی ایکسپو سینٹر میں ٹیکسپو 2023 کا انعقاد کر رہی ہے۔ آنے والے تین روزہ ایونٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل اور چمڑے کی نمائش ہے جو عالمی سطح پر مسابقتی قیمتوں اور اعلیٰ معیار کے ساتھ خام مال اور تیار مصنوعات کا کاروبار کرنے والی مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ''اس سال کے یکسپو( TEXPO ) کا تھیم پائیداری کی راہ پر گامزن ہے اور یہ تھیم مقامی اور عالمی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جو صارفین کے تحفظ اور ماحول دوست طریقوں کو یقینی بنانے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی ماحولیاتی قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سفیر حق نے کہا کہ ٹیکسپو تین روزہ نمائشوں، کاروبار سے کاروبار کے مواقع، فیشن شوز، ڈیزائن اسٹوڈیوز، مصنوعات کی نمائش، پریس اور میڈیا ایونٹس، صنعت کے دورے اور کاروباری مواقع کے سیمینار پیش کر ے گی ۔ گوادر پرو کے مطابق ان مصنوعات میں ملبوسات، آرٹ اور سلک مصنوعی ٹیکسٹائل، قالین، ڈینم، فیبرک یارن، چمڑے کی تیار مصنوعات، جوتے، گھریلو ٹیکسٹائل، ذاتی حفاظتی سامان، کھیلوں کے لباس، خیمے اور کینوس، ٹیکسٹائل مشینری، تولیے اور بہت کچھ شامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق ٹیکسپو، پاکستان میں ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی نمائش کے طور پر، صنعت کے ماہرین کو جوڑنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کر تی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی