مہران شوگر ملز لمیٹڈ کا سیلز ریونیو پہلے نو مہینوں میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے 5.5 بلین روپے کے مقابلے میں 14فیصد کم ہو کر 4.8بلین روپے ہو گیا۔ .تاہم، کمپنی کا مجموعی منافع 35 فیصدبڑھ کر 866ملین روپے ہو گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 642.5ملین تھا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے اس دوران 259.4ملین روپے کی خالص آمدنی حاصل کی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 263.1 ملین کے منافع کے مقابلے میں، سال بہ سال 1 فیصدکی منفی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔اس کی بنیادی وجہ تیسری سہ ماہی کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں کمی تھی۔اس دوران، کمپنی نے کے 7.4بلین روپے کے مقابلے میں6.9بلین روپے کی سیلز ریونیو حاصل کیا، جس میں سال بہ سال 6 فیصدکی کمی واقع ہوئی۔تاہم مجموعی منافع 636 ملین روپے رہا،جو37 فیصد زیادہ ہے۔سال کے لیے ٹیکس کے بعد نقصان 23.8 ملین روپے تھا، جو کہ47 ملین روپے کے منافع سے 151 فیصد کم ہے۔کمپنی کی فی حصص آمدنی 2016 میں سب سے زیادہ 16.91 روپے تھی۔مہران شوگر ملز کو اب منسوخ شدہ کمپنیز ایکٹ 1912 کے تحت دسمبر 1965 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں شامل کیا گیا تھا۔ کمپنی کے حصص پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج ہیں۔ کمپنی بنیادی طور پر چینی اور اس کی ضمنی مصنوعات کی تیاری اور فروخت میں مصروف ہے۔کمپنی کا رجسٹرڈ آفس 14ویں منزل، ڈولمین سٹی ایگزیکٹو ٹاور، میرین ڈرائیو، بلاک 4، کلفٹن، کراچی میں واقع ہے۔ کمپنی کی ملیں سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار میں واقع ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی