اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ ترقی پذیرملکوں کیلئے قرضوں کی ادائیگی اجتماعی مسئلہ ہے،ترقی پذیر ملکوں کو مالی وسائل کے اخراج کا بھی سامنا ہے۔ مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں 2022 میں ترقی پذیر ملکوں نے بیرونی قرض دہندگان کو49 ارب ڈالرز زائد ادا کیے۔ قرض کی تنظیم نو کے طریقہ کار کی تجویز کو جزوی طور پر مسودے میں شامل کیا۔ عاصم افتخار نے کہا کہ قرضوں کے ریلیف پر جرات مندانہ موقف اختیار کیا جائے گا۔اقوامِ متحدہ کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملے شام کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف ہیں۔ شام میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی انتہائی سنگین خطرہ ہے۔ شام کو درپیش سیاسی، معاشی اور انسانی بحرانوں کا جامع حل ضروری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی