غلطی سے چھالیہ لے جانے پر گرفتار پاکستانی کو ترکی کی عدالت نے رہا کردیا۔ محمد اویس کے اہل خانہ نے ان کی رہائی کی تصدیق کردی۔ محمد اویس کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے عدالت کو لکھے خط میں بتایا گیا کہ محمد اویس کے پاس سے جس مقدارمیں چھالیہ برآمد ہوئی اس کی قیمت پاکستان میں 280 روپے سے زیادہ نہیں۔ چھالیہ پاکستان میں استعمال ہونے والی روایتی چیز ہے اور پاکستانی قانون میں اس کی درآمد اور برآمد کی اجازت ہے۔ محمد اویس کے وکیل کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ وہ اس قانون سے آگاہ نہیں تھے کہ ترکی میں چھالیہ کو منشیات کا درجہ حاصل ہے۔عدالت نے مختصر کارروائی کے بعد محمد اویس کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ترکی کے حکام نے محمد اویس کو اکتوبر میں چھالیہ اور سپاری لانے پر گرفتار کیا تھا۔ محمد اویس ترکی گھومنے گئے تھے اور اپنے دوست کے لیے چھالیہ تحفتا لے کر گئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی