i پاکستان

تھر بلاک ون انٹیگریٹڈ مائن پاور پراجیکٹ کو جلد کمرشلائز کیا جائے گاتازترین

December 20, 2022

تھر بلاک ون کے 1,320 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کے دوسرے 660 میگاواٹ یونٹ کے رواں ماہ کامیابی سے منسلک ہونے کے بعد تھر بلاک ون انٹیگریٹڈ مائن پاور پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کی کمرشل آپریٹنگ تاریخ (COD) کو بہت جلد حاصل کر لیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہارتھر بلاک ون انٹیگریٹڈ مائن پاور پراجیکٹ کے چیئرمین مینگ ڈونگ ہائی نے گوادر پرو کو ایک حالیہ انٹرویو میں کیا ۔ مائن پراجیکٹ کے نائب صدر چوہدری قیوم کے مطابق اس منصوبے کو کمرشل آپریشن میں ڈالنے کے بعد اس سے پاکستان میں بجلی کی قلت کی موجودہ صورتحال میں کمی آئے گی، پاکستان کے تقریباً 40 لاکھ گھرانوں کی بجلی کی طلب پوری ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت، پاکستان کو سالانہ تقریباً 826 ملین ڈالر کا جیواشم ایندھن درآمد کرنے پر لاگت آئے گی جس طرح کی کان کنی اور تھر سے فراہم کی جاتی ہے۔ منصوبے کا کمرشل آپریشن مقامی توانائی کے بحران کے خاتمے اور پاکستان میں زرمبادلہ کی بچت میں اہم کردار ادا کرے گا۔گوادر پرو کے مطابق تھر بلاک ون انٹیگریٹڈ مائن پاور پراجیکٹ660 2 میگا واٹ ہائی پیرامیٹر کوئلے سے چلنے والی پیداواری یونٹس پر مشتمل ہے جس میں معاون لگنائٹ اوپن پٹ کوئلے کی کان ہے جس کی سالانہ پیداوار کی گنجائش 7.8 ملین ٹن ہے۔ یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے توانائی تعاون کے منصوبے میں ایک اہم منصوبہ ہے۔

یہ سی پیک کے تحت تھر میں مقامی کوئلے کے استعمال سے بڑی واحد صلاحیت، اعلیٰ پیرامیٹرز اور اعلی چینی سرمایہ کاری کی شرح کے ساتھ بجلی پیدا کرنے کا بڑا منصوبہ بھی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مائن پروجیکٹ کے سی ای او لی جی جنرل نے وضاحت کی کہکوئلے کی کان کنی کے عمل کے دوران، شنگھائی الیکٹرک نے چین اور پاکستان دونوں کے پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک قابل اور موثر حفاظتی ٹیم کی نگرانی میں کوئلے کے کان کنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں، جو بین الاقوامی کانوں کے حفاظتی معیارات کی تعمیل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں اور کارکنوں کو بہترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ مارکیٹ میں ذاتی حفاظتی آ لات ، مسلسل جدید سائٹ کے حفاظتی معیارات پر عمل کرتے ہوئے، اور باقاعدہ تربیت کا انعقاد کیا ۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے پر عمل درآمد کے دوران، شنگھائی الیکٹرک نے تھر میں مقامی کمیونٹی کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کو فروغ دینے، بھرپور مقامی ثقافت کو فروغ دینے اور محفوظ کرنے اور سندھ حکومت کو رائلٹی کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے فنڈ کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ٹی سی بی ون کے ایڈمنسٹریشن مینیجر سفیان انصار وڑائچ نے کہا اس کے علاوہ ہم مقامی باشندوں کو ان کے مالی وسائل کے مطابق تجارتی سامان یا چھوٹے تعمیراتی منصوبوں کی صورت میں روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کرتے ہیں۔ اب تک ہم نے پہلے ہی 8,000 سے زیادہ مقامی ملازمین کی خدمات حاصل کی ہیں اور مقامی خواتین کو بھی پروجیکٹ میں کام کرنے کے لیے لایا ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق ایک سرمایہ کار کے طور پر شنگھائی الیکٹرک تھر بلاک ون پروجیکٹ کی سرمایہ کاری، تعمیر اور آپریشن کے لیے ون اسٹاپ سلیوشن پیش کرتا ہے۔ ایک آلات بنانے والی کمپنی کے طور پر شنگھائی الیکٹرک نے پاکستان میں بنائے گئے تمام جوہری پاور پلانٹس کو متعلقہ آلات فراہم کیے ہیں، ساتھ ہی ساتھ ''بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو'' اور سی پیک کے دیگر پاور پراجیکٹس کو پاور آلات اور متعلقہ تکنیکی معاونت فراہم کی ہے۔ یہ کراچی میں پاور گرڈ کی تبدیلی میں بھی شامل رہا ہے، جس نے کراچی کے پاور ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کی منتقلی اور استحکام کو کافی حد تک بہتر کیا ہے اور کراچی میںبجلی کی فراہمی کی کمی کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی