لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواستوں پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں ہتک عزت کے قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امجد رفیق نے سیکرٹری پی ایف یو جے اور ایمنڈ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اس قانون کو لانے کا مقصد پروفیشنل صحافیوں کو کام سے روکنا ہے۔ جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ آپ کو نہیں لگتا کہ اس طرح کا قانون ہونا چاہیے؟ جس پر وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ قانون پہلے سے موجود ہے اس قانون کی ضرورت نہیں تھی، یہ قانون آزاد عدلیہ کو بھی متاثر کررہا ہے۔ جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ مطلب اس قانون کو بہتر کیا جا سکتا ہے، صبح صبح اٹھو تو عجیب عجیب وی لاگر وی لاگ کر رہے ہوتے ہیں۔ وکیل ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ اس قانون کا مقصد فیک نیوز ختم کرنا نہیں بلکہ بنیادی حقوق ختم کرنا ہے، جس پر جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ ان درخواستوں میں بہت اہم نکات اٹھائے گئے ہیں۔ صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ ہم سے کہا گیا کہ مشاورت کے بعد قانون سازی کریں گے، پروفیشنل صحافی ذمہ داری کے ساتھ خبر دیتا ہے۔ بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 4 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی