سرگودھا کی مجاہد کالونی میں مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں ہجوم کے تشدد کا نشانہ بننے والا نذیر مسیح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ترجمان آر پی او سرگودھا نے مجاہدکالونی واقعیمیں زخمی نذیر مسیح کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 25 مئی کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں نذیر مسیح پر تشدد کیا تھا۔ ترجمان کے مطابق نذیر مسیح کے گھر اور جوتوں کی فیکٹری کو بھی آگ لگا دی گئی تھی، نذیر مسیح 9 دن اسپتال میں زیر علاج رہا۔ آر پی او کے ترجمان نے بتایا کہ نذیر مسیح کے خلاف توہین مذہب کے الزام پر مقدمہ درج تھا جبکہ جلا گھیرا پر 450 سے زائد افراد پر مقدمہ درج ہے۔ دوسری جانب اسپتال ذرائع کا بتانا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نذیر مسیح کی موت سر پر شدید چوٹیں لگنے سے ہوئی، راولپنڈی میں نذیر مسیح کے سر کی دو بار سرجری بھی کی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی