سپریم کورٹ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم محمد دین کی درخواست ضمانت خارج کر تے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کے اکاونٹ میں بیرون ملک سے رقم آنے کا الزام ہے، درخواست گزار افغانستان کا شہری ہے۔ جمعہ کو جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم محمد دین کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ملزم کے اکاونٹ میں بیرون ملک سے رقم آنے کا الزام ہے، درخواست گزار افغانستان کا شہری ہے۔ وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کا افغانستان کا باشندہ ہونا ثابت نہیں ہوا، ملزم پاکستانی ہے، پاسپورٹ اورشناختی کارڈ بھی ساتھ لگایا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کردیا گیا ہے، اس پر وکیل صفائی نے کہا کہ مقدمے میں شامل دیگر 2 ملزمان کی ضمانتیں ٹرائل کورٹ نے منظورکی ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ فریش گرانڈپرٹرائل کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائرکریں۔ بعد ازاں ملزم نے عدالتی آبزرویشنزکے بعد درخواست واپس لے لی اور عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پرخارج کردی۔ ملزم محمد دین کے خلاف گزشتہ برس جاسوسی کے الزام پر سی ٹی ڈی تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی