سورج مکھی کی کاشت و پیداوار کے لحاظ سے روس 9.69ملین میٹرک ٹن کے ساتھ پہلے، یوکرین 8.67 ملین میٹرک ٹن کے ساتھ دوسرے اور پاکستان 0.4 ملین میٹرک ٹن کے ساتھ17 ویں نمبرپر آگیا ہے۔ ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب سے ایک لاکھ 27ہزار 755ایکڑ رقبہ سے92ہزار240ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی۔انہوں نے بتایاکہ پنجاب میں سورج مکھی کی بہاریہ کاشت کے حوالے سے جنوبی علاقوں ملتان، بہاولپوراور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں موزوں ترین وقت 10فروری، ساہیوال، فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن میں 15فروری جبکہ لاہور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی ڈویژن میں آخر فروری تک ہے۔انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ رقبہ پر سورج مکھی کاشت کریں جس سے انہیں 110 سے 120 دن میں فصل مل سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ میرا اور بھاری میرا زمین سورج مکھی کی کاشت کیلئے موزوں ہے نیز مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ ایف ایچ 33اور بیرون ملک سے درآمد شدہ ہائبرڈ بیج ہر علاقہ میں دستیاب ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار پودوں کی مطلوبہ تعداد کے حصول کیلئے 2سے اڑھائی کلوگرام بیج فی ایکڑ ڈالیں اور بوائی کیلئے ایسا ڈبلر استعمال کریں جس میں کھیلیوں کا درمیانی فاصلہ 23سینٹی میٹر (9انچ)ہواسی طرح ایک سوراخ میں کم از کم 2بیج ڈالے جائیں اور بیجوں کو ہاتھوں سے ہلکی سی مٹی کی تہہ ڈال کر ڈھانپ دیاجائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی