i پاکستان

سیشن عدالت میں عمران خان اور بشری بی بی کی مختلف مقدمات میں ضمانت میں توسیع، توشہ خانہ ٹو دوسرے بینچ کو بھیجنے کی استدعاتازترین

January 28, 2025

سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 6 مقدماتاور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمہ میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے توشہ خانہ کیس ٹو کسی اور بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا کردی ۔ تفصیل کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے بشری بی بی کی ایک اور عمران خان کی 6 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے وکیل انصر کیانی اور شمسہ کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل انصر کیانی نے عدالت سے استدعا کی کہ بشری بی بی 190 ملین پائونڈ کیس میں سزا سنائے جانے پر گرفتار ہوئی ہیں حاضری سے استثنی دیا جائے، بشری بی بی اڈیالہ جیل میں قید ہیں ویڈیو لنک کے ذریعے ان کی حاضری لگائی جائے۔جج افضل مجوکہ نے کہا کہ میں آج پیکا کے تحت درج مقدمات میں مصروف ہوں اس لئے آج کچھ نہیں ہوگا، حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی عبوری درخواست ضمانتوں میں 11 فروری تک توسیع کر دی۔

اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 11 فروری تک توسیع کردی۔دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام منہاس نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹوکیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں بیرسٹر سلمان صفدر اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے جج سے کیس دوسرے بینچ کومنتقل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے موکل کی ہدایات کے مطابق عدالت کے سامنے اپنی استدعا رکھتا ہوں، یہ کیس اس ہائیکورٹ کے بہت سینئرجج پہلے سے سن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خاور مانیکا نے عمران خان کی عدت کیس میں بریت کے خلاف اپیل دائرکی، عدت کیس میں انہی بنیادوں پرکیس دوسرے بینچ کومنتقل کرنے کا آرڈر ہوگیا، اسلام آبادہائیکورٹ میں اتنے سینئر ججز موجود ہیں اور مجھے اپنے کلائنٹ کی ہدایات ہیں۔ سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میری استدعا ہے ۔عدالت کوئی نئی تاریخ نہ دے اور اس نکتے پرتھوڑا سوچ لے جس کے بعد جسٹس راجہ انعام نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی