چین کی جانب سے سی پیک کے تحت روزگار پر مبنی تربیتی پروگراموں کے ذریعے مقامی آبادی کی تربیت کی کوششوں کے سلسلے میں پنجاب کے شہر ساہیوال میں واقع ہوانینگ پاکستان ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج میں 400 سے زائد مقامی طلبا نے جدید تربیت حاصل کر لی ۔گوادر پرو کے مطابق ہوانینگ پاکستان ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج ساہیوال پاور پلانٹ کے مالک ہوانینگ شانڈونگ روئی (پاکستان)انرجی پرائیویٹ) لمیٹڈ (ایچ ایس آر ای) لمیٹڈ(ایچ ایس آر ای) کے زیر انتظام ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک ماہ کی پیشہ ورانہ تربیت میں مقامی نوجوانوں کو کمپیوٹر ایپلی کیشنز، الیکٹریکل ٹیکنیشن کی مہارت اور ویلڈنگ جیسے شعبوں میں عملی روزگار کی مہارت سے آراستہ کیا گیا۔ پروگرام کی ایک اور حیرت انگیز خصوصیت یہ ہے کہ تمام اندراج شدہ طلبا مفت پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرتے ہیں۔ یہ معاشرے کے نقدی کی کمی اور پسماندہ طبقوں کے لئے ایک نعمت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ہوانینگ شانڈونگ روئی (پاکستان) انرجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ایچ ایس آر ای) لمیٹڈ (ایچ ایس آر ای) کے آپریشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر گا گوانگسن نے گوادر پرو کو بتایا کہ مقامی نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنے سے لوکلائزیشن مینجمنٹ کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ساہیوال پاور پلانٹس کے قیام سے لے کر سی پیک کے تحت فلیگ شپ پراجیکٹ بننے تک کے سفر کو دیکھنے پر فخر کا اظہار کیا۔ گوادر پرو کے مطابق اگست 2019 میں مقامی نوجوانوں کو مفت پیشہ ورانہ تکنیکی تربیت فراہم کرنے کے لئے ہوانینگ پاکستان ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج کا قیام عمل میں لایا گیا۔ یہ سرکاری طور پر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی آف پاکستان کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔
اب تک چار تربیتی کورسز پڑھائے جا رہے ہیں جن میں کمپیوٹر، سیکریٹریل، الیکٹریشن اور ویلڈنگ شامل ہیں۔ نظریاتی تدریس اور سائٹ پر مشق کے امتزاج کے ذریعے ، تربیت نے شرکا کی روزگار سے متعلق مہارتوں کو بہتر بنایا ہے ، جسے تربیت حاصل کرنے والوں نے انتہائی تسلیم کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق تربیتی پروگراموں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی نوجوان نسل کی پیشہ ورانہ تربیت کا سفر اس وقت سامنے آیا جب قادر آباد میں 2660 میگاواٹ ساہیوال پاور پلانٹ سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی انجینئرز فہد احمد اور سہیل عباس نے چین میں منعقد ہونے والے ہوانینگ کرافٹس مین کپ 2024 ایونٹ میں انعامات جیتے۔ ہوانینگ گروپ کمپنی لمیٹڈ کے زیر اہتمام ہونے والے اس مقابلے میں دنیا کے مختلف حصوں سے 80 سے زائد شرکا نے شرکت کی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ کامیابی پاکستانی انجینئرز کی تکنیکی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور تعاون کے رشتے کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف لوکلائزیشن مینجمنٹ کو فروغ دیتا ہے بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان نتیجہ خیز تعاون کی بھی مثال ہے جس سے باہمی نمو اور ترقی کے جذبے کو فروغ ملتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ساہیوال پاور پلانٹ میں مقامی روزگار کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس وقت 6 پاکستانی ملازمین ڈپارٹمنٹ منیجرز کے عہدوں پر فائز ہیں جبکہ 11 شفٹ لیڈرز اور ٹیم لیڈرز کے طور پر پروڈکشن رولز میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دو ملازمین کو پاک چین اقتصادی راہداری کے بہترین ملازمین کے اعزاز سے بھی نوازا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سینٹرلائزڈ کنٹرول آپریشنز اور معاون کنٹرول آپریشنز میں تمام عہدوں پر اس وقت پاکستانی ملازمین قابض ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی