انسداد دہشت گردی عدالت نے ایگری کلچر ٹریننگ انسٹیٹیویٹ پشاور پر حملے کے کیس میں بغیر ثبوت کے گرفتار ملزم کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے گرفتار ملزم کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم دوسری مقدمے میں ملوث نہیں ہے تو فوری رہا کیا جائے۔ انسداد دہشتگردی کے جج اضغرعلی شاہ نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایگریکلچر انسٹیٹیوٹ پر 2017 میں حملہ ہوا تھا جس میں انسانی جانوں کا ضیاع اور مالی نقصان ہوا، واقعے کے پانچ سال بعد ملزم حماد الدین عرف ارباب کو گرفتار کیا گیا، جس کے واقعے میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ریکارڈ پر موجود نہیں ہے۔فاضل جج نے فیصلے میں کہا کہ عدالت کے علم میں آیا ہے کہ سی ٹی ڈی متعدد کیسز میں شہریوں کو بغیر دستاویزی ثبوت کے گرفتار کرتی ہے، سی ٹی ڈی پولیس کا یہ اقدام اختیارات کا غلط استعمال ہے، ایسے اقدامات سے ملکی مفاد کو بھی نقصان ہورہا ہے اور سی ٹی ڈی پولیس کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سی ٹی ڈی کے ایسے اقدام سے لوگوں کا عدالتی سسٹم پر اعتماد بھی اٹھ جاتا ہے، تفتیشی افسر آئندہ اختیاط کریں اگر دوبارہ ایسا ہوا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی