سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تھانہ آبپارہ طلبی کے نوٹس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر تے ہوئے کہا ہے کہ رات کے وقت انہوں نے ہماری ذاتی ملکیت پر قبضہ کیا، اگر یہ ہماری ذاتی ملکیت نہ ہوتو ہمیں چوک میں لٹکا دیا جائے ، انہوں نے 16وزارتوں کی انویسٹی گیشن کی ہے ، انہیں 16وزارتوں میں سے کچھ نہیں ملا، اس ملک کو بحران میں داخل کرنے کی سازش کی گئی ، گھر گھر میں ایک قیامت کا پہلو ہے، لوگوں کے پاس قبر کے پیسے نہیں ہیں، آئی ایم ایف والے آئے ہوئے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے آئی ایم ایف کی شرائط کو اوپن کیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہم اوورسیز کے ووٹوں کے لیے سپریم کورٹ گئے، اوورسیز کو ان کو حق ملے گا، ہم نگران وزیراعلی کے خلاف بھی عدالت گئے ہوئے ہیں، یہ آئینی حق ہے 90روز میں الیکشن کروائے جائیں، خیبر پختونخوا میں الیکشن کی تاریخ آگئی ہے اچھی بات ہے ، پنجاب میں بھی الیکشن کی تاریخ دی جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ تھانوں کے اندر غنڈہ گردی ہے، اپنے ایس ایچ اوز لگائے گئے ہیں، پسندیدہ لوگوں کو لگا کر اگر یہ سمجھتے ہیں کہ قانون خاموش تماشائی بنا رہے گا،تو یہ ان کی کم عقلی ہے، ہمیں پوری امید ہے ہمیں انصاف ملے گا، انصاف،آئین اور قانون ہمارا حق ہے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کو بچانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ الیکشن کروائے جائیں، ہمارے جیل میں جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ایک دن میں آپ ذلیل ہوئے ہیں، لوگوں کی ذاتی ملکیت پر رات کے اندھیرے میں ایف آئی اے نے قبضہ کیا ہے ، رینجرز اور ایف سی نہیں آئی ، ایف آئی اے کی بسوں میں آکر لال حویلی پر قبضہ کیا گیا، پولیس ہمراہ تھی ، ہم طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتے لیکن جو کام آپ لوگ کرنے جارہے ہیں ، 15سے20دن میں حالات ایسے ہوں گے کہ کسی کو کال دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، لوگ خود ہی چوک ،چوراہے پر ہوں گے۔ یاد رہے کہ تھانہ آبپارہ پولیس نے شیخ رشید کی طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے، دوسری جانب لاہورہائیکورٹ پنڈی بینچ کیجج نے وقف املاک کو 15 دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ 30جنوری کومتروکہ وقف املاک نے لال حویلی کے 7 یونٹ سیل کیے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی