پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہد کی مکھیوں کا عالمی دن20مئی کو منایا جائے گا جس کا مقصدشہد کی مکھیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا' شہد کی مکھیوں کی افزائش نسل کے حوالے سے شعور بیدار کرنااور شہد کے کاروبار کو ترقی دینا ہے، فیصل آباد سمیت دنیا بھر میں اس حوالے سے سیمینارز منعقد ہوں گے جس میں شہد کی مکھی کے حوالے سے ماہرین اور زراعت سے منسلک تجربہ کار افراد ہنی بی فارمنگ کے حوالے سے خطاب کرینگے۔شہد کی مکھی کا سب سے بڑا فائدہ اس کی محنت و مشقت سے پیدا ہونے والا شہد سمجھا جاتا ہے۔ بلا شبہ شہد میں اللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کی شفاء رکھی ہے لیکن شہد نہ ہو تو انسان اپنی بیماریوں کا علاج دیگر اشیاء میں تلاش کرسکتے ہیں۔شہد کی مکھی کو جن انسانی سرگرمیوں کے باعث روئے زمین سے مٹ جانے کا خطرہ لاحق ہے، ان میں کاشتکاری کے دوران استعمال کیے جانے والے اسپرے، موبائل فونز کا بے جا استعمال اور برقناطیسی لہریں شامل ہیں۔اقوامِ متحدہ کے مطابق ہمیں شہد کی مکھیوں اور دیگر پرندوں کی بقاء کیلئے مختلف قسم کے پھول اور پودے سارا سال مختلف مہینوں کے دوران لگانے چاہئیں اور مقامی کسانوں سے شہد خریدنا چاہئے۔ہمیں مصنوعی طریقہ زراعت چھوڑ کر فطری طریقہ اپنانا ہوگا۔ کیڑے مار ادویات، جڑی بوٹی مار زہروں اور دیگر ادویات کا استعمال ترک کرنا ہوگا اور جب بھی ممکن ہو شہد کی مکھیوں کے چھتوں کی حفاظت کرنا ہوگی۔شہد کی مکھیوں کے تحفظ کیلئے پانی کے برتن گھر سے باہر رکھنے ہوں گے جن سے شہد کی مکھیوں کے ساتھ ساتھ پرندے بھی فیضیاب ہوسکیں اور عوام الناس میں شہد کی مکھیوں کے تحفظ کیلئے شعور اجاگر کرنا ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی