پراپرٹی ٹیکس کے بارے ایم سی آئی کے28 جون کے پبلک نوٹس پر کنونشن سنٹر میں اوپن سماعت ہوئی ۔ اس میں بہت سی آئی سی ٹی سوسایٹیز اور اسلام آباد سیکٹرز کے رہایشی اور وفود شریک ہوئے۔ D17/2 سے رضا کارانہ اور انفرادی حیثیت میں کنونشن سنٹر میں اس سماعت میں شرکت کی گئی۔ اس اجتما ئی پبلک مفاد کے ایشو پر تحریری تکنیکی ابجکشن/ معروضات بھی داخل کی گیئں۔ D17/2 کے حوالے سے نسیم احمد عثمانی نے objection letter پر بہت سے دوستوں کے دستخط حاصل کئے اور زوردار تقریر میں اس ہیوی پراپرٹی ٹیکس کی مخالفت میں دلائل دئے ۔ جبکہ D17/2 ہی سے ٹیکس اور فئنا نس کے ماہرین جاوید صدیقی صاحب اور عرفان کریم صاحب نے MCI کی ٹیکس سکیم پر تکنیکی نقاط اٹھائے اور یہ باور کروایا کی یہ شہریوں کے لئے نا انصافی پر مبنی ہے۔ دیگر شرکا نے مزید یاد دلایا کی اس معاملے پر پہلے ہی ہائکورٹ میں جی کے رہائشی و دیگر نے ہائیکورٹ میں کیس داخل کر رکھا ہے جس میں جولائی کی ڈیٹ فکسڈ ہے۔ تفصیلی بحث کے نتیجے میں ڈائرکٹر ریونو نے ہمارے اور دوسرے شرکا کے اعتراضات کو تسلیم کیا اور یقین دھانی کروائی کی شرکا کی معروضا ت کے زیر نظر اور عدالتی احکامات کی روشنی میں شہریوں کے مفاد میں ٹیکس سکیم پر دوبارہ نظر ثانی کی جائے گی۔ اس ہیرنگ کے حوالے سے سب کی کاوش اور رضاکارانہ محنت کا بہت بہت شکریہ۔ D17 سے دستخط کرنے میں تعاون کرنے والے حضرات کا بھی شکریہ- مزید براں آپ سب سے مزید تعاون جاری رکھنے کی استدعا ہے - جائز ٹیکس دینے سے انکاری نہیں، لیکن اس ٹیکس کو مبنی بر انصاف بنانے کے لئے اور اس سے جڑی بنیادی شہری حقوق و سہولیات کی فراہمی کی کوششوں کو مل کر آگے بڑہانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسے میں G15, F15, I14,E11, D12 سے بھی شامل سب احباب جو مشترکہ مسائل سے دو چار ہیں، ان سے تعاون اور مشورے کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی بنائی جائیگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی