پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاون کے دوران 2 روز میں 80 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے کارکنوں کو گھروں، دکانوں اور ڈیروں پر چھاپے مار کر حراست میں لیا گیا، پولیس نے شاہدرہ،کوٹ لکھپت، مناواں، کینٹ ،ہربنس پورہ سے ورکرز کو حراست میں لیا۔ دوسری جانب لاہور پولیس نے تحریک انصاف کے 42 رہنماوں اور کارکنوں کو نظر بند کروانے کے لیے محکمہ داخلہ کو مراسلہ بھجوادیا، مراسلہ اقبال ٹان ڈویژن پولیس کی جانب سے بھجوایا گیا۔ پولیس کی جانب سے بھجوائی گئی فہرست میں میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید کے بیٹے میاں حسن،مہر واجد، وقاص امجد اور ندیم بارا سمیت 42 افراد کے نام شامل ہیں، فہرست میں خواتین ورکرز کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فہرست میں شامل افراد افواج پاکستان کیخلاف انتشار پھیلاتے ہیں، لوگوں کو نجی وسرکاری املاک کو نقصان پہچانے کی ترغیب دیتے ہیں، ان افراد کی وجہ سے لا اینڈ آرڈر کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے لہذا ان کے 90 یوم کے لیے نظر بندی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی