پی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری نے کہا ہے کہپنجاب اسمبلی کی تحلیل پر پاکستان تحریک انصاف میں مختلف آرا تھی، اگر انتخابات ہوگئے تو یہ فیصلے بھی اچھے اور بروقت ثابت ہوگا، جہاں استعفے منظور ہوئے وہاں الیکشن کی تاریخ دے دی گئی، ان کے عمل سے ان کی بدنیتی صاف ظاہر ہے،لیگی وزراء میں خاص طورپر وزیر داخلہ کے ہتھکنڈوں کو جانتا ہوں، مجھے یقین تھا کہ یہ خرابی پیدا کریں گے ، فواد چوہدری اور شیخ رشید احمد کے ساتھ جو ہوا یہ تو شروعات ہے، ہر طرح سے کوشش کریں گے کہ انتخابات نہ ہوں ،عمران خان نے جو فیصلہ کیا وہ درست ثابت ہوا۔منگل کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینئررہنما پی ٹی آئی صمصام بخاری نے کہا کہ ن لیگ وزراء خاص طورپر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ہتھکنڈوں کو جانتا ہوں ، مجھے یقین تھا کہ یہ خرابی پیدا کریں گے ، فواد چوہدری اور شیخ رشید احمد کے ساتھ جو ہوا یہ تو شروعات ہے،جو لوگ پی ٹی آئی چھوڑ کر گئے وہ اب پچھتا رہے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ نے ثابت کیا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جو فیصلہ کیا وہ درست ثابت ہوا،یہ ہر طرح سے کوشش کریں گے کہ انتخابات نہ ہوں ، آئین ان کو انتخابات نہ کرانے کی اجازت نہیں دیتا لیکن یہ گند ڈالیں گے،ملکی حالات ٹھیک نہیں تو استعفے منظور کرکے انتخابات کیوں کرارہے ہیں، پنجاب اسمبلی کی تحلیل پر پاکستان تحریک انصاف میں مختلف آرا تھی،میں مسلم لیگ (ن)کو جانتا ہوں ، اس لئے میری رائے اسمبلی توڑنے کی نہیں تھی۔صمصام بخاری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی توڑنے کے فیصلے سے اختلافات بھی تھے،اگر انتخابات ہوگئے تو یہ فیصلے بھی اچھے اور بروقت ثابت ہوگا، جہاں استعفے منظور ہوئے وہاں الیکشن کی تاریخ دے دی گئی، ان کے عمل سے ان کی بدنیتی صاف ظاہر ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی