وزیر اعلی پنجاب مریم نوازشریف کی ایل ڈی اے ہیڈ کوارٹرز آمد، ایل ڈی اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کرنے والی پہلی خاتون وزیر اعلی بن گئیں۔ ایل ڈی اے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کرلیا، غیر قانونی ہاوسنگ سکیموں کی لسٹ طلب کرلی ہر ہاوسنگ سکیم کا جائزہ لے کر ریگولر کرنے یا نہ کرنے فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایم عالم روڈ کی ری ماڈلنگ، بیوٹیفکیش کی منظوری، لبرٹی مین مارکیٹ، منی مارکیٹ ، حالی روڈ کے علاقے میں ٹرام چلائی جائے گی، گلبرگ اور مضافاتی علاقوں کی تعمیر ومرمت اور بحالی کا فیصلہ کرلیا، یکساں روڈ اور ٹف ٹائل بھی لگائی جائیں گی۔ اجلاس میں مریم نوازشریف نے کریم بلاک تا موٹر وے سگنل فری کوریڈور پلان کی بھی منظوری دی ، کریم بلاک تا موٹر وے چھ رویہ روڈ پر دو انڈر پاس بنیں گے ، لاہور کے مختلف روڈ زکی کمرشلائزیشن، مینار پاکستان اور چائنا سکیم کے سپورٹس کمپلیکس کی جلد تکمیل کی ہدایت کی۔ وزیراعلی پنجاب نے ایل ڈی اے کے لئے 46 ارب روپے ریونیو جنریشن کا ہدف مقررکیا، ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے محکمے کی ورکنگ پراجیکٹس اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ طاہر فاروق کا اپنی بریفنگ میں کہنا تھا کہ ایل ڈی اے رواں مالی سال میں گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا زائد ریونیو اکٹھا کرے گا، شہریوں کے رہائشی نقشوں کی منظوری کے لیے آن لائن سروس شروع کی جا رہی ہے، ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے نتیجے میں اربوں روپے مالیت کے سرکاری پلاٹ واگزار کرائے گئے ہیں۔ اجلاس میں مریم نواز شریف نے ایل ڈی اے حکام کو ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ، شہر کی مختلف اہم سڑکوں کو کمرشلائز کرنے کی تجویز کا جائزہ لینے ، ایل ڈی اے سٹی کی ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کے احکامات جاری کیے۔ بعد ازاں وزیر اعلی مریم نواز نے گلوبل ویلج کا بھی دورہ کیا، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، معاون خصوصی برائے سیاسی امورذیشان ملک، چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری اوردیگر حکام بھی موجود تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی