وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے،پاکستان دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن سٹیٹ ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے ، امن کا قیام ہی پاکستان کی ترجیح ہے لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، پاکستان کا پانی روکا گیا تو پوری قوت سے جواب دیں گے، کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعظم نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیر اعظم نے کہا کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن سٹیٹ ہے، بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد بے بنیاد اور بلا ثبوت الزامات لگائے تاہم ہم ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔ تاہم دھمکیاں ناقابل قبول ہیں ۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکا گیا تو پوری قوت سے جواب دیں گے ۔پانی ہماری لائف لائن ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ پاکستانی عوام ملک کے چپے چپے کے دفاع کے لیے متحد اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھرے ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کو ہمیشہ اور ہر شکل میں مسترد کیا ہے، اور اس کی مذمت کی ہے، پاکستان دنیا میں دہشتگردی سے متاثرہ سب سے بڑا متاثرہ ملک ہے، امن ہماری خواہش ہے، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے انڈین طیاروں کی بالاکوٹ میں کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مہم جوئی ہوئی تو فروری 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیں گے، قومی وقار اور مفاد کے خلاف ہر مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے۔ہمارے 90 ہزار شہری دہشتگردی میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، پاکستان کی معیشت نے اربوں ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے دنیا بھر میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے اور اس کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغانستان ہمارا پڑوسی اور برادر اسلامی ملک ہے، ہماری خواہش ہے کہ ان کے ساتھ پر امن بقائے باہمی کی بنیاد پر تعلقات ہوں لیکن بدقسمتی سے افغانستان کی سر زمین سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں ہو رہی ہیں، حال ہی میں نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے کابل کا دورہ کیا اور باور کروایا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے اور پر امن تعلقات چاہتا ہے، تاہم افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے برداشت نہیں کیے جاسکتے۔ افغان حکومت فتنہ الخوارج کے ہاتھوں اپنی سرزمین کا استعمال روکے۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، یہ عالمی تنازع کئی دہائیوں سے حل ہونے کا منتظر ہے، کشمیریوں نے لاکھوں جانوں نچھاور کی ہیں تاکہ وہ آزاد فضا میں سانس لے سکیں، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتا ہے اور اقوام عالم سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم رکوائیں۔ ہم فلسطینی عوام کے آزاد وطن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، تاکہ وہ پر امن طور پر رہ سکیں۔
قبل ازیں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی جس میں سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔وزیر اعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نشان امتیاز ملٹری گیسٹ آف آنر کے طور پر شریک ہوئے۔وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، غیر ملکی سفارتکار، اعلی سول اور عسکری حکام بھی پاسنگ آئوٹ تقریب میں شریک ہوئے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو تقریب میں آمد پرسلامی پیش کی جبکہ بگل بجا کر وزیراعظم کی تقریب میں آمد کا اعلان کیا گیا اور شہباز شریف کو سلامی پیش کی گئی۔وزیر اعظم شہبازشریف نے پی ایم اے کاکول میں پریڈ کا معائنہ کیا جبکہ پی ایم اے کاکول میں گریجویٹ ہونے والے کیڈٹس کی حلف برداری بھی ہوئی، بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کیڈٹس میں وزیراعظم نے انعامات تقسیم کئے۔اعزازی شمشیر انڈر آفیسر محمد حنان ملک نے حاصل کی، صدارتی طلائی تمغہ انڈر آفیسر زین العابدین نے حاصل کیا جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل نیپال کے کیڈٹ کے نام رہا۔لیڈی کیڈٹ لائبہ رحمان کو بھی اعزاز دیا گیا، انڈر آفیسر محمد طلحہ ایاز نے کمانڈنٹ اعزازی چھڑی حاصل کی۔ وزیر اعظم نے پاس آئوٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک کا حصہ بن رہے ہیں، جس کا نظم و ضبط دنیا میں اپنی مثال آپ ہے، مسلح افواج بانی پاکستان کے رہنما اصولوں کے مطابق کام کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشی میدان میں بحالی کے بعد پاکستان اب بھرپور چیلنجز کے باوجود آگے بڑھنے کی راہ پر گامزن ہے، ہم کان کنی، معدنیات، دفاعی پیداوار اور کئی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی