امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی پی ہمارے اور ہم اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں تو بات آگے بڑھے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ گنتی کے نام پر جماعت اسلامی کی اکثریت کو کم کرنے کے حوالے سے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا چار دن گزر جانے کے باوجود معاملہ ختم نہیں ہورہا، آر اوز کی جانب سے دھاندلی کی جارہی ہے، اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے آر اوز کو تعینات کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال بعد الیکشن ہوا وہ بھی چار بار ملتوی ہو کر، آخری وقت تک غیر یقینی صورتحال رکھی گئی تا کہ لوگ ووٹ نا ڈال سکیں، حکومت عوام کو اختیار دینا نہیں چاہتی، آخری گھنٹوں تک کنفیوزن برقرار رکھی کہ لوگ ووٹ نہ ڈال سکیں، لوگوں نے پچیس فیصد سے زائد ووٹ کاسٹ کیے، اتنی کوششوں کے بعد الیکشن جو ہوا وہ بھی مسائل کا شکار رہا۔حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ فارم گیارہ اور بارہ کو فراہم نہیں کیے گئے ، الیکشن کمیشن کے متعدد احکامات کے بعد بھی پریزائڈنگ آفیسر آر اوز کی مرضی سے فارم گیارہ جاری کررہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارا پہلا مطالبہ یہ ہے کہ جن سیٹوں کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہونی ہے، وہاں ووٹوں کے تھیلے بھی منگوائے جائیں جو ابھی تک آر اوز کے پاس ہیں، آر اوز کا کام تحفظ کرنا ہے وہی دھاندلی کررہے ہیں ، کھلی دھاندلی کی جارہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ، فارم گیارہ اور بارہ میں متعدد غلطیاں کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ری کانٹنگ کے پراسس کو روکا جائے ، دوبارہ گنتی الیکشن کمیشن کے سامنے کی جائے، ہم نے پیپلز پارٹی سے ڈبل سے بھی زیادہ ووٹ لئے ہیں، تو انکی اکثریت کیسے ہو سکتی ہے، ہم نمبر ون پارٹی ہیں اور انشا اللہ میئر جماعت اسلامی بنائے گی، پی پی ہمارے اور ہم اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں تو بات آگے بڑھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملیر ڈی آر او آفس میں ہمارے کارکنان پر گولیاں چلائی گئیں، کیماڑی کے آفس میں پہ ٹی آئی کے کارکنان اور علی زیدی پر حملہ کیا گیا ، ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے دوست پی پی کے اکسانے پر ری کانٹنگ کرارہے ہیں، یہ انکا حق ہے لیکن اس بات پہ پی پی فائدہ اٹھاکر اپنے نمبر بڑھائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی