الیکشن کمیشن نے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 32 گجرات میں سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ دوران سماعت چوہدری پرویز الہی کے وکیل عامر سعید نے نے بتایا کہ ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کی کاپی موصول ہوگئی ہے، پی پی 32 ضمنی الیکشن میں پورے حلقے میں بدترین دھاندلی کی گئی، پولیس نے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو گرفتار کر کے غائب کیا۔ ممبر اکرام اللہ خان نے کہا کہ اتھارٹی لیٹر ہوگا تو آپ کے پولنگ ایجنٹس کو تسلیم کریں گے، ہوا میں باتیں نہ کریں، تحریری شواہد پیش کریں، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ مرے ہوئے اور بیرون ملک مقیم ووٹرز کے بھی ووٹ کاسٹ ہوئے ہیں۔ ممبر اکرام اللہ کا کہنا تھا کہ کیا آپ نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ دوسرے فریق کو دیئے ممبر نثار درانی نے کہا کہ شواہد پیش کریں کیسے مرے ہوئے لوگوں کے ووٹ ڈالے گئے۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن تحقیقات کرے کیسے مرے ہوئے اور بیرون ملک مقیم لوگوں کے ووٹ کاسٹ ہوئے، جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آپ تحقیقات چاہتے ہیں یا حلقے کا الیکشن کالعدم قرار دینا؟ اگر آپ دوسرے فریق کو ریکارڈ نہیں دے رہے تو ہم آپ کا ریکارڈ منظور ہی نہیں کریں گے، الیکشن کمیشن آئین کے تحت قائم کیا گیا، اس کمیشن کے تمام اختیارات ہیں۔ وکیل نے استدعا کی کہ تحقیقات میں میرے الزامات ثابت ہوں تو الیکشن کمیشن پورے حلقے کا نتیجہ کالعدم قرار دے، بعد ازاں الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی