مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا تنویرحسین نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے 2014کے دھرنے میں جو کچھ کیا اسی وقت ایکشن لینا چاہیے تھا، بانی پی ٹی آئی ملک کے خلاف ایجنڈے پر چل رہے ہیں،اتحادی جماعتوں کی مشاورت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے،پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں جائے گا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور آرٹیکل 6کے تحت کاروائی کی بات ہورہی ہے تو میرا ذاتی بھی خیال ہے، 2014 میں پی ٹی آئی نے 126دن کا دھرنا اور جو کچھ ہوا، ہماری حکومت تھی ہمیں ایکشن لینا چاہیے تھا، اور کاروائی کرنی چاہیے تھی، دنیا میں جہاں بھی سول نافرمانی ہوتی ہے کہ ٹیکس نہ دیا، بجلی کے بل جلائے ، کہا گیا کہ ہنڈی کے ذریعے پیسے لائے جائیں، پی ٹی وی پر حملہ کیا گیا، یہ سب اسی وقت کاروائی ہونی چاہیئے۔پی ٹی آئی پاکستان کے خلاف ایجنڈے پر چل رہے ہیں، 9مئی حملہ سے کڑیاں ملا کر دیکھ کہ وہ پاکستان کو دن بدن نیچے لے کر جارہے تھے۔ تحریک عدم اعتماد دیکھ لیں جس طرح آئین کا کھلواڑ کیا گیا ، اس پر سیدھا سیدھا آرٹیکل 6لگتا ہے، پابندی کے معاملے پر سیخ پا ہونے کی کیا ضرورت ہے؟انہوں نے کہا کہ پاکستا ن ہمارے خمیر میں شامل ہے، ہم نے پاکستان کیلئے قربانیاں دیں، پیپلزپارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے ، مشاورت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں جائے گا، پھر سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی