i پاکستان

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کے کیس میں ریلیف دیا گیا، بلال اظہرتازترین

August 06, 2024

مسلم لیگ(ن)کے رہنما بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف مخصوص نشستوں کے کیس میں فریق نہیں تھی پھر بھی ریلیف دیا گیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی نے منظور کرلیا ہے، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل میں تین شقوں کو مزید واضح کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے اور میں سب سے پہلے اپنے سارے قومی اسمبلیوں کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے آج اس بل کی حمایت کی اور اس بل کو منظور کروایا اور میں امید کرتا ہوں یہ بل اسی طرح سینیٹ میں انشاللہ زیر غور آئے اور اس کو منظور کریں گے تا کہ یہ قانون بن سکے ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بنیادی طور پر تین باتیں ایسی کررہا ہے جس کو سب پریکٹیکل حقیقتا تسلیم کرتے ہیں، ہمارے مطابق یہ حقیقتا آئین اور قانون میں پہلے سے درج تھے ہم نے اس کو مزید واضع اور مضبوط کیا ہے اور بنیادی طور یہ بل پیش کیا ہے۔ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ اس میں تین شقیں ہیں پہلی شق یہ کہتی ہے کہ اگر آپ نے ریٹرنگ افسر کے سامنے بطور امیدوار اپنی پارٹی کے ساتھ وابستگی ظاہر کرتے ہوئے اپنا پارٹی سرٹیفکیٹ نہیں جمع کرایا تو آپ کو آزاد امیدوار تصور کیا جائے گا، یہ بھی ایک ایسی بات ہے جس کو آئین اور قانون میں واضح کیا گیا ہے اور یہ ایسی بات ہے جس سے کوئی بھی شخص کوئی بھی جماعت جو الیکشن لڑتی ہے انکار نہیں کر سکتی، یہ قابل قبول بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری بات ہم نے دوسری ترمیم یہ کی ہے کہ کوئی بھی جماعت اگر مقررہ وقت میں اپنی مخصوص سیٹوں کی لسٹ نہیں جمع کراتی جو کہ مقررہ وقت الیکشن ایکٹ میں بھی درج ہے تو وہ جماعت الیکشنز کے بعد مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہو سکتی، یہ پھر سے ایک ایسی بات ہے جو ہمارے نزدیک الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 104 میں درج ہے اور اس کو ہم نے مزید واضح کیا ہے ۔بلال اظہر کے مطابق بل میں تجویز کی جانے والی تیسری بات یہ تھی کہ ایک آزاد امیدوار الیکشن لڑے اور جیت جائے تو اس کے بعد جب وہ کسی جماعت کو جوائن کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو اس کا وہ فیصلہ حتمی ہے وہ ریورس نہیں ہو سکتا، ایک دفعہ پھر یہ ایک ایسی چیز ہے جو آئین کی حمایت سے ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ تینوں شقیں جب ہم نے پارلیمانی امور کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں پیش کی تو جو اپوزیشن کے بھی رہنما تھے انہوں نے اس پر ہر قسم کی بات کی لیکن کوئی اس بل کے اندر ایسی چیز ظاہر نہیں کر سکا جو آئین اور قانون سے متصادم ہو۔ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فیصلے غلط بھی ہو سکتے ہیں اور میرے نزدیک یہ ایک ایسا فیصلہ ہیجو درست نہیں ہے اور آئین سے متصادم ہے۔ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے حالیہ اقلیتی فیصلے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس میں بھی وہی بات کی گئی ہے جو ہم کہہ رہے ہیں کہ اس کیس میں تحریک انصاف ایک پارٹی تو ہے نہیں ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی