پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈائریکٹوریٹ کے گریڈ 17 اور 18 کے ملازمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود انہیں مستقل نہ کرنے پرگہری تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئیوزیر اعظم میاں شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سے پرزوراپیل کی ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے ان کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچائیں۔ایک عرضداشت میں انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ پندرہ برسوں سے ایک ہی گریڈ اور پوزیشن پر کام کر رہے ہیں ان کی سروسز کو مستقل کرنے کے لیئے متعدد بار کی گزارشات اور عرضداشتوں کے باوجود کوئی اقدام نہیں کیا گیا ۔بلاآخر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا جس نے حکم دیا کہ ملازمین کو وفاقی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مستقل کیا جائے۔کافی عرصہ گزرنے کے بعد ملازمین کو مستقل کرنے کے لئییکمیشن سے ٹسٹ اور انٹرویو دینے کو کہا گیا ۔بادلنخواستہ اس پر بھی آمنا صدقنا کہا گیا لیکن اب پانچ ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود نہ تو ٹسٹ کے نتائج کا اعلان کیا جارہا ہے اور نہ ہی کوئی مثبت اقدام کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کے صبر کا پیمانہ لبریزہورہا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ میں ایک مخصوص مفاد پرست گروپ ان کیراستے میں روڑے اٹکا رہا ہے اور اثرورسوخ استعمال کر کے ان کی حق تلافی کررہاہے۔انہوں نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ فوری مداخلت کر کے ان کی چارہ جوئی کی جائے ۔وہ گزشتہ پندرہ برسوں سے بے لوث خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن اتنا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود وہ ایک ہی گریڈ اور پوزیشن پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ انصاف اور عدل سے کام لیتے ہوئے ان سے روا رکھی جانیوالی اس سنگین ناانصافی کا فوری ازالہ کیا جائے گا کیونکہ انصاف نہ کرنے سے ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے اور وہ حتمی اقدام کے طور پر کسی داست اقدام سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی