پاکستان سے حج آپریشن 2025 کا باضابطہ آغاز ہو گیا۔ اس سلسلے کی پہلی حج پرواز پی کے 713 منگل کی علی الصبح 4 بج کر 45 منٹ پر 442 عازمین حج کو لے کر اسلام آباد سے مدینہ منورہ روانہ ہوئی۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ائیر وائس مارشل عامر حیات نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر عازمین حج کو الوداع کیا ۔ اس موقع پر عازمین حج کو خصوصی تحائف بھی دئیے گئے۔ کوئٹہ سے بھی پہلی حج پرواز پی کے 7201 صبح 10 بجے 170 عازمین کو لے کر مدینہ روانہ ہو ئی ، جبکہ لاہور سے پہلی حج پرواز پی کے 747 323 حجاج کرام کو لے کر روانہ ہو ئی ۔ وفاقی وزیر نے روانگی سے قبل ایئرپورٹ پر حج امیگریشن کے عمل کا جائزہ لیا اور انہیں "روڈ ٹو مکہ" منصوبے کے تحت کیے گئے انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس منصوبے کے تحت امیگریشن کا پورا عمل پاکستان میں مکمل کیا جا رہا ہے تاکہ سعودی عرب پہنچنے کے بعد حجاج کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ عازمین حج سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے کہا کہ آج اس مقام پر موجود ہونا میرے لیے باعثِ فخر اور اعزاز ہے۔ ہم اللہ کے مہمانوں کو حج کی ادائیگی کے لیے حجازِ مقدس روانہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عازمین حج سعودی عرب میں نہ صرف اللہ کے مہمان ہیں بلکہ پاکستان کے سفیر بھی ہیں، اس لیے سعودی قوانین، ثقافت اور نظم و ضبط کا خاص خیال رکھنا ان کی ذمہ داری ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ خود بھی جلد سعودی عرب جا کر انتظامات کا جائزہ لیں گے اور حجاج کرام کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت نے وی آئی پی حج کی سہولت دینے کی پیشکش کی تھی لیکن میں نے اپنے حجاج کے درمیان رہنے کو ترجیح دی۔سردار محمد یوسف نے کہا کہ اس سال کے حج انتظامات سابقہ ادوار سے مختلف ہوں گے اور بہتری کا واضح فرق نظر آئے گا۔انہوں نے بتایا کہ محدود وسائل کے باوجود حاجیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جن میں ہر حاجی کو ایک سم اور موبائل ایپ فراہم کی جا رہی ہے جس کی مدد سے منی میں راستہ بھٹکنے کی صورت میں رہنمائی حاصل کی جا سکے گی۔ انہوں نے حاجیوں سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کریں کیونکہ دعاں میں بڑی تاثیر ہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس سال اسلام آباد اور کراچی سے 50 ہزار سے زائد عازمین "روڈ ٹو مکہ" منصوبے کے تحت روانہ ہوں گے۔ آئندہ سال اس سہولت کو دیگر شہروں تک بھی توسیع دینے کی کوشش کی جائے گی۔
آخر میں سردار محمد یوسف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکر ادا کرتے ہوئے ان کے تعاون اور بہترین انتظامات کو سراہا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق اس سال قومی ایئر لائن کے ذریعے تقریبا 35,200 سرکاری اسکیم کے تحت منتخب عازمین حج کو 117 سے زائد خصوصی حج پروازوں کے ذریعے سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔حج آپریشن کو دو مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں خصوصی حج پروازیں پاکستان سے مدینہ منورہ روانہ ہوں گی، جبکہ دوسرے مرحلے میں عازمین کو جدہ لے جایا جائے گا۔پی آئی اے اس سال اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، ملتان، اور کوئٹہ سمیت ملک کے 6 بڑے شہروں سے براہ راست حج پروازیں آپریٹ کرے گی۔ اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹس پر سعودی حکومت کے تعاون سے "روڈ ٹو مکہ '' سہولت بھی فراہم کی گئی ہے، جس کے تحت حجاج کرام سعودی امیگریشن کی کارروائی پاکستان میں مکمل کروا کر روانہ ہوں گے جس سے سعودی عرب میں ان کا وقت اور مشقت کم ہو جائے گی۔پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن 31 مئی تک جاری رہے گا، جبکہ بعد از حج آپریشن 10 جون سے شروع ہو گا اور 10 جولائی کو اختتام پذیر ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی