وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ حکومت کی صاف توانائی میں منتقلی کی ترجیح اخراجات کو بچانا اور ماحول کا تحفظ ہے۔گوادر پرو کے مطابق وہ بیجنگ میں منعقدہ ''انٹرنیشنل فورم فار انرجی ٹرانزیشن 2022'' سے خطاب کر رہے تھے، جس میں دنیا بھر سے وسیع پیمانے پر شرکت کی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان حالیہ سیلاب کی شکل میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہوا ہے جس سے بہت سے علاقے تباہ ہوئے۔ گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کے خطرات اور موثر موسمیاتی تخفیف اور موافقت پر توجہ مرکوز کرنے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے حاضرین کو وزیر اعظم شہباز شریف کے 10,000 میگاواٹ کے سولر اقدام کے بارے میں بتایا جس کے لیے ابتدائی بولی چند ماہ میں کھول دی جائے گی۔ گوادر پرو کے مطابق فورم میں چینی حکومت کی نمائندگی چین کے نائب وزیر اعظم ہان ژینگ نے کی جنہوں نے تقریب میں اپنے تاثرات پیش کئے۔ چینی نائب وزیر اعظم ہان ژینگ نے صاف اور سبز توانائی میں منتقلی کو تیز کرنے کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور سبز اور کم کاربن توانائی کی منتقلی کو فروغ دینے اور عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں چین کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ گوادر پرو کے مطابق پاک توانائی چین پاکستان دوطرفہ تعاون سمیت چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کا بھی ترجیحی شعبہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی