تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لئے لیتھیم آئن بیٹریوں کے حل میں مہارت رکھنے والی چینی کمپنی کے اے ٹی او پی کے ایک وفد نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ )کا دورہ کیا اور یونیورسٹی حکام سے تفصیلی بات چیت کی۔ گوادر پرو کے مطابق وفد میں نائب صدر چو یان، پی ایم او منیجر عقیل خان، پراجیکٹ ڈیلیوری منیجر واصف نور اور سی ای ای سی ایس 2012 کے سابق طالب علم اور پاکستان میں کے اے ٹی او پی کے نمائندے محمد جاوید اقبال شامل تھے۔ انہوں نے نسٹ کی قیادت بشمول پرو ریکٹر آر آئی سی ڈاکٹر رضوان ریاض اور ڈی جی پراجیکٹس ڈاکٹر سعید الرحمن سرور سے ملاقات کی جس میں شراکت داری کے ممکنہ شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق اپنے دورے کے دوران وفد نے یو ایس پی سی اے ایس ای ایس کی مختلف لیبارٹریوں کا دورہ کیا جہاں اس وقت انرجی اسٹوریج ڈیوائسز پر تحقیق جاری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے ایس آئی این ای ایس میں منتخب لیبارٹریوں کا بھی دورہ کیا اور نسٹ میں صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان کام کا مشاہدہ کیا۔ آخر میں، وفد نے نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی ) کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے نسٹ میں فروغ پانے والے کاروباری ماحولیاتی نظام کے بارے میں بصیرت حاصل کی۔ گوادر پرو کے مطابق کے اے ٹی او پی کے وفد نے ایک ایسے اہم وقت میں پاکستان کا دورہ کیا ہے جب ملک کو جیواشم ایندھن سے پیدا ہونے والی بجلی پر انحصار کم کرنے کے لئے بڑی مقدار میں گرین انرجی کی ضرورت ہے۔ لیتھیم آئن بیٹریوں کی خاص طور پر ضرورت ہے ، کیونکہ وہ ہائبرڈ شمسی نظام ، برقی گاڑیوں ، اور دیگر توانائی اسٹوریج ایپلی کیشنز میں استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان کو لیتھیم بیٹری کی پیداوار کی اشد ضرورت ہے، خاص طور پر خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈز) میں جو چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تحت قائم کیے جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی