پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ کے آخر میں شروع ہونے کا امکان ہے،داخلی سیاسی حالات آئی ایم ایف مشن کی آمد میں تاخیر کی وجہ بنے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین نئے اقتصادی جائزے کے حوالے سے مذاکرات 15 نومبر کو ہونے تھے،حکام وزارت خزانہ نے 12 نومبر کو اعلان کیا کہ نئے اقتصادی جائزے کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں، اور آئی ایم ایف کا نئے مذاکرات سے پہلے طے شدہ اہداف پر عملدرآمد کا مطالبہ کردیا ہے، اور اب آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات 15 نومبر سے شروع نہیں ہوں گے۔ حکام وزارت خزانہ نے ایک بار پھر بیان جاری کیا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ کے آخرمیں شروع ہونیکاامکان ہے جوپانچ روزتک جاری رہیں گے۔ حکام کے مطابق داخلی سیاسی حالات آئی ایم ایف مشن کی آمد میں تاخیر کی وجہ بنے، تاہم اب رواں ماہ کے آخر میں شروع ہونے والے آئی ایم ایف کے ساتھ نویں اقتصادی جائزہ مذاکرات پانچ روز جاری رہنے کا امکان ہے۔ حکام وزارت خزانہ نے بتایا کہ 800 ارب کے اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کا کوئی امکان نہیں، آئی ایم ایف نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی بڑھانے پر زور دیا ہے۔ حکام وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی ڈیٹا کے تبادلے کا عمل جاری ہے، اور پاکستان نےآئی ایم ایف سے مالی خسارے سمیت بعض اہداف میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی