چین کے شہر سنکیانگ میں واقع خنجراب پاس کے زریعے رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران سرحد پار آمدورفت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے نتیجے میں 21 ہزار مسافروں نے سفر کیا جو گزشتہ سال کی نسبت 110 فیصد اضافہ ہے، گزشتہ ماہ بندرگاہ نے ایک ہی دن میں 1,123 افراد کو کلیئر کیا اور پچھلا ریکارڈ توڑ دیا۔گوادر پرو کے مطابق سنکیانگ انٹری ایگزٹ بارڈر انسپکشن جنرل اسٹیشن کے تحت خنجراب بارڈر انسپکشن اسٹیشن نے اس غیر معمولی اضافے کی وجہ پاکستانی تاجروں اور سرحد پار سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو قرار دیا ہے۔ چینی مسافروں میں سفری جوش و خروش میں اضافہ نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کی نظر ثانی شدہ اور بہتر انٹری ایگزٹ مینجمنٹ پالیسیوں کی وجہ سے ہوا ہے، جس میں سہولت کاری کے متعدد اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی تاجر چلغوزے، جڑی بوٹیاں، تانبے کے برتن، قالین اور جیڈ کرافٹس جیسے سامان فروخت کے لیے چین پہنچا رہے ہیں، جبکہ پاکستان کو روزمرہ کی ضروریات واپس لا رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق خنجراب پاس چین اور پاکستان کے درمیان واحد زمینی بندرگاہ ہے جو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ بندرگاہ کا مفید جغرافیائی محل وقوع ، گلگت سے تقریبا 270 کلومیٹر اور اسلام آباد سے 870 کلومیٹر دور ہے ، اسے دونوں ممالک کے مابین بین الاقوامی تجارت اور سرحد پار سیاحت کے لئے ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی