پاکستان اور ایران نے اقتصادی اور تجارتی تعاون بڑھانے اور گیس پائپ لائن پروجیکٹ کی تکمیل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کر لیا۔یہ اتفاق رائے وزیراعظم شہباز شریف کی ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے نیویارک میں ہونے والی ملاقات میں طے پایا ۔ایرانی خبررساںادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے شہید صدر آیت اللہ رئیسی کے دورہ پاکستان میں کیے گئے سمجھوتوں کو آخری شکل دینے اور ان پر عمل درآمد کے لیے تہران کے عزم کا اعلان کیا۔ صدر مسعود پزشکیان نے تجارتی لین دین میں سہولت کے لیے ریلوے اور روڈ ٹرانسپورٹ کا وسیع نیٹ ورک بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی، سیاسی، مواصلاتی اور سکیورٹی کے تقاضے مد نظر رکھے جائیں۔ مشرق وسطی کی صورتحال کے حوالے سے ایرانی صدر نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ نہ ہوتا تو آج اسرائیل ایسے جرائم کے ارتکاب کی جرات نہ کرتا۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کہا کہ لبنان پر اسرائیل کے حالیہ حملوں نے ثابت کردیا ہے کہ نیتن یاہو اپنے جرائم کا سلسلہ روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے بلکہ اپنی فسطائیت کا دائرہ پورے خطے میں پھیلانا چاہتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی