نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے اسٹرٹیجک اداروں کے علاوہ تمام سرکاری ادارے فروخت کرنے کا اعلان انتہائی خوش آئند ہے۔ وزیراعظم اس بات کویقینی بنائیں کہ اسٹرٹیجک اداروں کے نام پرکم سے کم سفید ہاتھیوں کوپالا جائے اوراداروں کی فروخت سے ہونے والی آمدن کوقرض اتارنے اورعوام کی فلاح کے لئے خرچ کیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کاروباری جھمیلوں سے کوئی تعلق نہیں ہونا چائیے کیونکہ حکومت کی جانب سے کاروبارکرنے کے بدترین نتائج سے سب واقف ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ناکام سرکاری اداروں کی فروخت جتنی ضروری ہے اتنی ہی عوام کے حقوق کی حفاظت کے لئے نجی اداروں پرکڑی نظررکھنا بھی ضروری ہے کیونکہ پاکستان میں نجی شعبہ میں شامل کالی بھیڑیں منافع کے لئے بحران شروع کرتی رہتی ہیں۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے وزارت نجکاری اورنجکاری کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے بلکہ سرمایہ کاری کے ماحول کوبہتربنانا اوراس حوالے سے سہولیات اورآسانیاں فراہم کرنا ہے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے واضح کیا کہ سرکاری ادارے چاہے نفع بخش ہوں یا خسارہ میں چلنے والے سب کی نجکاری کی جائے گی۔ انھوں نے تمام وفاقی وزارتوں کوبھی ہدایت کی ہے کہ نجکاری کمیشن سے بھرپورتعاون کریں اوراس سلسلہ میں تمام ضروری اقدامات کریں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ بیماراداروں کی نجکاری سے ان پرضائع ہونے والا 1200 ارب روپیہ سالانہ بچ جائے گا اور عوام کو ان اداروں سے بہتر سہولیات بھی دستیاب ہو سکیں گی جو سرکاری انتظام میں چلنے والے اداروں میں ممکن نہیں۔ نجکاری کے سلسلہ میں شفافیت کواولین ترجیح دینے کی ضرورت ہے جب کہ پی آئی اے اوراسٹیل مل کی فروخت کوترجیح دی جائے تو بہتررہے گا۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں کوبیچنے کے علاوہ غیر ضروری اداروں کوختم کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے جہاں کام نہ کرنے کی تنخواہیں وصول کی جاتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی