وزیراعلی مریم نوازشریف نے ایئر ایمبولینس پراجیکٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئیکہا ہے کہ پنجاب کو ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کرنے والا پہلا صوبہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے، ہارٹ اٹیک، ہیڈ انجری اور سپائنل انجری کی صورت میں مریض کا گولڈن آور میں ہسپتال پہنچنا ضروری ہے، گولڈن آور میں مریض کی بڑے ہسپتال منتقلی بہت بڑا ٹاسک ہے۔ ہفتہ کو وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف سے سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے ملاقات کی جس میں ایئر ایمبولینس پراجیکٹ اور موٹروے ریسکیو 1122 سروسز کے آغاز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایئر ایمبولینس پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دی، وزیراعلی مریم نوازشریف کو ایئر ایمبولینس پائلٹ رن سے آگاہ کیا گیا، بہاولنگر اور میانوالی سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے دور دراز علاقوں میں مریضوں کی منتقلی بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جبکہ دیگر شہروں میں ایئر ایمبولینس کی لینڈنگ کے انتظامات پر بھی بریف کیا گیا۔ ملاقات میں ایئر ایمبولینس کے لئے نئے جہازوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سینٹرل پنجاب میں ہنگامی حالت کی صورت میں مریض کی فوری منتقلی کیلئے وزیراعلی پنجاب نے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پر اتفاق کیا، سیکرٹری ایمرجنسی سروسز نے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت پر وزیراعلی کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعلی مریم نوازشریف نے ایئر ایمبولینس پراجیکٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے موٹرویز پر ریسکیو سروسز کے جلد آغاز کے لئے اقدامات کی ہدایت بھی کی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کو ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کرنے والا پہلا صوبہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے، ہارٹ اٹیک، ہیڈ انجری اور سپائنل انجری کی صورت میں مریض کا گولڈن آور میں ہسپتال پہنچنا ضروری ہے، گولڈن آور میں مریض کی بڑے ہسپتال منتقلی بہت بڑا ٹاسک ہے- انہوں نے کہا کہ ہر فرد کی جان قیمتی ہے، ایئر ایمبولینس سے دور دراز کے مریض کو علاج کیلئے بڑے ہسپتال پہنچایا جا سکے گا، ایئر ایمبولینس پراجیکٹ عوام کیلئے ہے، ایمرجنسی کی صورت میں جان بچائی جا سکے گی۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ موٹرویز کے انٹر چینج پر ریسکیو 1122 ایمبولینس موجود ہوگی، موٹرویز پر حادثات کی صورت میں ریسکیو ایمبولینس کا فورا پہنچنا ممکن ہوگا، پنجاب موٹرویزپر ایمبولینس شروع کرنے والا پہلا صوبہ ہوگا، ریسکیو سروسز میں پنجاب، پاکستان ہی نہیں جنوبی ایشیا میں رول ماڈل بن چکا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی