وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے اے این ایف ہیڈکوارٹر، راولپنڈی کا دورہ کیا۔ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل انیق الرحمن ملک، ہلال امتیاز (ملٹری) نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا۔ اس موقع پر فاقی سیکرٹری برائے انسدادِ منشیات حمیرہ احمد بھی موجود تھیں۔اے این ایف کے چیف آف سٹاف بریگیڈیئر رفعت علی خان نے اے این ایف کی سال 2022 کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی، جس میںمنشیات کی اسمگلنگ کیخلاف کئے گئے اقدامات،منشیات کے استعمال میں کمی لانے ، بین الاقوامی تعاون اور تربیتی امور کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انٹرایجنسی ٹاسک فورس میں موجودقانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے مجموعی طور پر برآمد کی جانیوالی 227.2 میٹرک ٹن منشیات میں سے116.2 میٹرک ٹن منشیات اے این ایف نے برآمد کی جو کہ تمام برآمد شدہ منشیات کا 51.1 فیصد بنتا ہے۔اے این ایف نے زمینی کاروائیوں میں 111.325 میٹرک ٹن برآمد کی، جبکہ ایئرپورٹوں اور بندرگاہوں کے ذریعے اسمگل ہونے والی منشیات کی بالترتیب 428 کلو گرام اور 3.312 میٹرک ٹن مقدار م برآمد کی گئی۔مزیدبرآں، پارسل کے ذریعے اسمگل ہونیوالی منشیات کی برآمدکردہ مقدار 1.147 میٹرک ٹن ہے۔
مجموعی طور پربرآمدہ کردہ منشیات میں 79.986میٹرک ٹن قدرتی طور پر پیدا ہونیوالی منشیات جبکہ 3.582ٹن مصنوعی طور پر تیار ہو نیوالی منشیات کے علاوہ منشیات کی تیاری میں استعمال ہونیوالا 25.695میٹرک ٹن کیمیائی مواد شامل ہے۔ سال 2022 کے دوران منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث 1508 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، اور منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث 595 ملزمان کو سزائیں دی گئیں، جسکی شرح سزا87فیصد رہی ۔بین الاقوامی سطح پر انٹیلی جنس اطلاعات پر مبنی 30 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں، جبکہ ایئرپورٹ کے ذریعے اسمگل کی جانیوالی منشیات کے خلاف کارروائیوں کے دوران324 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ علاوہ ازیں، اسلام آباد، کراچی، سکھر اور حیدرآباد میں اے این ایف کے قائم کردہ بحالی مراکز میں منشیات کے عادی 1810 افراد کو علاج کی سہولیات میسر کی گئیں۔ وزیر کو اے این ایف کے نئے قائم کردہ موٹرسائیکل سوار ویجلنس سکاڈ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اے این ایف کے قائم کردہ نئے ویجلنس سکاڈ کا مقصد تعلیمی اداروں، شہری علاقوں اور بس اڈوںکے گرد و نواح میں منشیات کی روک تھام اور نگرانی کے امور سرانجام دینا ہے، جو کہ پہلے مرحلے میںاسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں فعال کیاگیا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی