وفاقی حکومت نے نکوٹین پاچز کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ورکنگ گروپ کے قیام کی سفارش کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹوبیکو کنٹرول سیل کے نام مراسلہ جاری کردیا ، جس میں ڈریپ نے نیکوٹین پاوچز پر ورکنگ گروپ کے قیام کی سفارش کی ہے، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ورکنگ گروپ میں شامل ہوں۔نکوٹین پاوچز سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز ورکنگ گروپ میں شامل ہوں، ورکنگ گروپ پاوچز پر عالمی ریگولیٹری پالیسیز زیر غورلائے گا اور اپنی سفارشات مرتب کرے گا۔ ڈریپ زرائع کا کہنا تھا کہ پاچز پر سفارشات عالمی ریگولیٹری پالیسیز کی روشنی میں تیار ہوں گی۔ذرائع نے بتایا کہ نکوٹین پاچز کے سیمپلز کاسنٹرل ڈرگ لیب کراچی میں تجزیہ کیا گیا، ان پاوچز کی مصنوعات بطور ڈرگ رجسٹرڈ نہیں ہیں۔سال 2023میں انٹرنیشنل نکوٹین پاوچز مارکیٹ کا حجم 2.3 بلین ڈالر تھا اور ان کی عالمی مارکیٹ کے حجم میں مسلسل اضافہ جاری ہے، پاکستانی کمپنی خلیجی ممالک، جاپان کو پاچز برآمد کر رہی ہے۔پاکستانی کمپنی سالانہ پچاس ملین ڈالر کی نکوٹین پاچز ایکسپورٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاوچز ایکسپورٹ پروگرام حکومتی برآمدات ویژن کے تحت چل رہا ہے اور دنیا بھر کے تینتیس ممالک میں یہ پاچز فروخت ہو رہے ہیں۔نکوٹین پاوچز کی تین اقسام تمباکو، تمباکو فری، مصنوعی کیمیای طور پر تیار کردہ دنیا میں استعمال ہوتی ہیں اور دنیا کے بیس ممالک میں پاوچز کو ریگولیٹ کیا جاچکا ہے ۔دس ممالک بشمول ارجنٹینا, بنگلہ دیش، انڈونیشیا، پولینڈ میں صرف تمباکو نکوٹین پاوچز پر تمباکو کیٹیگری کے تحت قانون سازی کی گئی ہے جبکہ برطانیہ میں تمباکو فری نکوٹین پاوچزکو جنرل کنزیومر پروڈکٹ کے تحت قانون سازی کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی