سابق سینیٹر اور سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ نواز شریف کی طرح بھارت میں نریندر مودی کو بھی الیکشن میں دھچکا لگا، پاکستان میں یک طرفہ الیکشن کی امید تھی اور بھارت میں بھی اپوزیشن کو کچھ سمجھا نہیں جا رہا تھا۔ا یک انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے لوک سبھا انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کم سے کم بھارت میں الیکشن کمیشن مضبوط ہے کسی نے وہاں دھاندلی کا لفظ استعمال نہیں کیا، بھارت کی کامیابی کا راز ہے یہ ہے کہ وہاں ادارے بنے ہوئے ہیں اور رولز آف دی گیم کو فالو کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں نریندر مودی کی ہوا نکل گئی اور انہیں اب اتحادیوں پر دارومدار کرنا پڑ رہا ہے، مودی کے اتحادی رہنما پاکستان اور مسلم مخالف نہیں ہیں لہذا اب مودی کے پاکستان اور مسلمانوں سے متعلق رویے پر فرق پڑے گا یہ بہت بڑی تبدیلی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ حالات ایک جیسے نہیں رہتے خود کو عقل کل نہیں سمجھنا چاہیے، سب کو جگہ دیں اور ساتھ لے کر چلیں۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کی سیاست ایک تکون میں گھوم رہی ہے ریاستی طاقت، عدلیہ اور قیدی 804، موجودہ سیاسی منظر نامے میں حکومت اور پارلیمان غیر متعلقہ نظر آ رہی ہیں، 8 فروری سے عوامی طاقت کو دبانے کی ناکام کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا چین جانا بہت اچھی خبر ہے، امریکا، مغرب اور آئی ایم ایف نہیں پاکستان کا اصل دوست چین ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی