مالی سال 2023-24پاکستان میں گرین، کلین اور سستی پن بجلی کی پیداوار کے لیے بہتر سال ثابت ہوا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ( این جے ایچ پی)نے مالی سال 2023-24 میں 762 ملین یونٹ گرین، کلین اور سستی پن بجلی پیدا کی ہے،واپڈا کے 22 ہائیڈل پاور اسٹیشنز نے مجموعی طور پر نیشنل گرڈ کو 34.436 ارب یونٹ بجلی فراہم کی جو مالی سال 2022-23 کے مقابلے میں 3.266 ارب یونٹ زیادہ ہے۔گوادر پرو کے مطابق یہ اضافی پیداوار بہتر ہائیڈرولوجی اور ہائیڈل پاور اسٹیشنوں کے موثر آپریشن اور دیکھ بھال کی وجہ سے ہے، 3.266 ارب یونٹس کی پیداوار سے قومی خزانے کو 143.7 ارب روپے کی بچت ہوئی، اگر اتنی ہی بجلی درآمدشدہ فرنس آئل کے ذریعے پیدا کی جائے۔ گوادر پرو کے مطابق ٹیل ریس ٹنل میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے 969 میگاواٹ کے این جے ایچ پی نے جولائی 2022 میں بجلی کی پیداوار معطل کردی تھی۔ این جے ایچ پی میں اصلاحی کام کا ٹھیکہ چائنا گیزوبا گروپ کارپوریشن (سی جی جی سی) کو سونپا گیا تھا جس نے جلد از جلد کام مکمل کیا اور اگست 2023 میں بجلی کی پیداوار کامیابی کے ساتھ بحال کردی گئی۔ بجلی کی پیداوار معطل ہونے سے قبل این جے ایچ پی نیشنل گرڈ کو 18 ارب یونٹ سے زائد بجلی فراہم کر چکا تھا۔ گوادر پرو کے مطابق اس وقت نیلم جہلم سمیت واپڈا ہائیڈل پاور اسٹیشنز کی مجموعی پیداواری صلاحیت تقریبا 9500 میگاواٹ ہے۔ ہائیڈل جنریشن ملک میں پیدا ہونے والی سب سے سستی بجلی ہے۔ نیپرا کی جانب سے واپڈا پن بجلی کے لیے مالی سال 2023-24 کے لیے مقرر کردہ ٹیرف 3 روپے 81 پیسے فی یونٹ ہے۔ جو نیشنل گرڈ کو فراہم کی جانے والی کل بجلی کا تقریبا 30 فیصد بنتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پانی اور پن بجلی کے شعبوں میں متعدد میگا منصوبے زیر تعمیر ہیں جن میں دیامر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور تربیلا فائیو ویں ایکسٹینشن وغیرہ شامل ہیں جو مرحلہ وار مکمل ہوں گے۔ ان منصوبوں سے آئندہ چار سے پانچ سالوں میں واپڈا کی پن بجلی کی پیداوار 9500 میگاواٹ سے بڑھ کر 20700 میگاواٹ ہو جائے گی جس میں تقریبا 11200 میگاواٹ صاف، سبز اور کم لاگت پن بجلی کا اضافہ ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی