وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی، انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے 11 قوانین، رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے،پنجاب کے ہر ضلع اور تحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی، صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں انہیں ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ مریم نواز نے پنجاب میں صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے اتھارٹی کے قیام کیلئے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس کے دوران انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے 11 قوانین، رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت پنجاب کے ہر ضلع اور تحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی، صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے جبکہ ڈی جی بھی تعینات ہو گا، ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی میں ڈپٹی کمشنر جبکہ تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی کا سربراہ اے سی ہو گا۔ انفورسمنٹ اتھارٹیز سرکاری اراضی پر قبضوں سمیت دیگر سپیشل ٹاسک سرانجام دیں گی، اتھارٹی کو پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضے، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہوں گے۔ تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کے زیر نگرانی تحصیل کی سطح پر پولیس سٹیشن اور سپیشل فورس بھی قائم کی جائے گی، تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی میں یونٹ انچارج، انویسٹی گیشن آفیسرز، انفورسمنٹ آفیسرز اور کانسٹیبل تعینات ہوں گے۔ تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کو قانون پر عملدرآمد کے علاوہ مقدمہ درج کرنے، تحقیقات اور گرفتاری کے اختیارات بھی حاصل ہوں گے جبکہ مانیٹرنگ کے لئے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی کے دفاتربھی قائم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے صوبہ بھر میں انفورسمنٹ اتھارٹیز کو 6 ماہ میں فعال کرنے کی ہدایت کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی