حسن ابدال میں منگیتر سے رابطہ رکھنے پرلڑکی کے بھائیوں نے نوجوان کو گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔ حسن ابدال کے نواحی علاقے جلو برہان میں اپنی منگیتر سے رابطہ رکھنے پر اور اسے گھر سے بھگا لے جانے کے خوف سے لڑکی کے بھائیوں نے محمد اشتیاق کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ نوجوان کی لاش کو پوسٹمارٹم کیلیے ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تھانہ صدر میں درج ایف آئی آر کے مطابق سال 2023 میں مقتول کی منگنی جلو گاوں کی رہائشی لڑکی سے ہوئی، جس دوران دونوں فریقین میں طے پایا کہ محمد اشتیاق رخصتی سے قبل تین لاکھ روپے نقد، پانچ تولے سونا اور ایک کنال کا گھر بنائے گا۔اس کے بعد لڑکی کی رخصتی ہوگی۔ متن کے مطابق فریقین کے درمیان طے ہوا تھا کہ اس دوران نوجوان لڑکی سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہ رکھے گا۔لیکن اس کے باوجود لڑکا اور لڑکی دونوں کا آپس میں رابطہ رہا۔ جس پر لڑکی کے بھائیوں نے طیش میں آ کر نوجوان کو قتل کر دیا۔ تھانہ صدر پولیس کی جانب سے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی