بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان سے زمان پارک کے گھر میں ہی تفتیش کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کرتے ہوئے ان سے زمان پارک لاہور میں تفتیش کرنے کی استدعا کردی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر عمران عباسی نے عدالت کے سامنے مقف پیش کیا کہ عمران خان سیاسی معاملات چلارہے مگر عدالت نہیں آتے، وہ عدالت میں پیش ہوئے نہ ہی اب تک شامل تفتیش ہوئے۔ عمران خان کے وکیل نے مقف اختیار کیا کہ ڈاکٹرز جیسے ہی عمران خان کو اجازت دیں گے وہ عدالت میں پیش ہو جائیں گے، ایف آئی اے کو بھی کہا ہے عمران خان سے تفتیش کیلئے زمان پارک آسکتے ہیں۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نے مقف اختیار کیا کہ تفتیشی افسر کے لیے ممکن نہیں کہ لاہور جاکر تفتیش کرے، کل کو کوئی دوسرا ملزم کہے گا کوئٹہ آکر تفتیش کرلیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تفتیش کرنا تفتیشی افسر کا کام ہے،عدالت کوئی ہدایت نہیں دے گی، تفتیشی افسر جیسے اور جہاں چاہے تفتیش کرے، مداخلت نہیں کریں گے۔ بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، اور عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی 31 جنوری تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ عدالت نے عمران خان کے وکیل کی عمران خان سے زمان پارک میں تفتیش کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عمران خان ہر صورت تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوں۔ عدالت نے وکیل سے معاونت طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ عدم پیشی پر عبوری ضمانت واپس لی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی