صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اس ملک کے مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن ان کے مطابق ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کیلئے یہاں سے بڑی تعداد میں قافلے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جس پر انکا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی جائے۔ اس موقع پر شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ملک کے مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن مرضی کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی اور سب ممبران کو تشویش ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کیساتھ ظلم ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، ارشد شریف کے قتل کیا گیا لیکن اس پر بھی کوئی بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نیب کو ختم کیا اور اپنے کرپشن کے کیسز ختم کئے، آئین کیساتھ کھلواڑ کیا، جبکہ ملک میں سب لوگوں کیلئے ایک قانون ہونا چاہئے۔
علاوہ ازیں عاطف خان نے کہا کہ عمران خان کچھ مہینوں بعد دوبارہ وزیراعظم ہونگے کیونکہ ساری پارٹیاں ملکر بھی ہم سے نہیں جیت سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزیاں ہورہی ہے یہ ملک کو کس طرف لیکر جارہے اور سب مسائل کا حل یہی ہے کہ فوری الیکشن کرائے جائے۔ خیال رہے کہ عمران خان پر حملہ، اعظم سواتی تشدد اور ارشد شریف قتل کیس میں پی ٹی آئی رہنماوں نے جوڈیشل انکوائری کیلئے سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست دیدی ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہعمران خان کی جانب سے نامزد تین افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے،آئین ہر شہری کو حقوق اور تحفظ دیتا ہے، عملدرآمد کیا جائے۔ درخواست میں بتایا گیا کہاعظم سواتی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ویڈیو بھی بنائی گئی جبکہ ارشد شریف کا کینیا میں بہمانہ قتل کیا گیا تاہم تمام معاملات کی انکوائری کرکے تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی