ملک کے معروف صوفی، لوک و سندھی گلوکار علی بخش (الن فقیر) کی برسی 4 جولائی کو منائی جائے گی۔ الن فقیرکو صوفی شاعری کی خاص صنف ''کافی'' گانے میں ملکہ حاصل تھا۔ الن فقیر 1932ء کو سندھ میں پیدا ہوئے تھے ان کا اصل نام علی بخش تھا، وہ ریڈیو اور ٹیلی وژن پر یکساں مقبول تھے۔ الن فقیر کو فنی دنیا میں متعارف کرانے کا سہرا سندھ کے ادیب، دانشور اور ماہر ثقافت ممتاز مرزا کے سر ہے۔الن فقیر نے سندھی، پنجابی، اردو، سرائیکی اور دوسری بہت سی زبانوں میں گانے اور صوفیانہ کلام گایا لیکن محمد علی شہکی کے ساتھ گایا جانا والا نغمہ تیرے عشق میں جو بھی ڈوب گیا ان کی فنی شہرت میں اضافے کا باعث بنا۔ اس کے علاوہ ان کا ایک ملی نغمہ اتنے بڑے جیون ساغر میں تو نے پاکستان دیا بھی بہت مشہور ہوا۔ الن فقیر کو 1980ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ الن فقیر 4 جولائی 2000ء کو کراچی میں وفات پا گئے اور جامشورو میں سپرد خاک کئے گئے۔ الن فقیر کی برسی کے موقع پر سماجی و ثقافتی حلقوں اور شوبز انڈسٹری کے زیر انتظام مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جن میں ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی