سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9 مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے، تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے۔ رہنما تحریک انصاف و سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی رہنماوں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چودھری سے ملاقات کی۔ گرفتار پی ٹی آئی رہنماوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آپ سب لوگ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ لوگ دہشتگردی کے کیسز کا سامنا کررہے ہیں، آپ فکر نہ کریں لوگ ہمارے ساتھ ہیں، بانی پی ٹی آئی پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر ہیں۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ باہر جاکر میرا پیغام دے دیں کہ میں جیل میں خوش ہوں، جتنی زیادتیاں کرنی ہیں کرو۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مجھے جیل میں بلیوں اور چھپکلیوں سے مقابلہ کرنا پڑتا ہے، آدھا دن مقابلے میں جبکہ آدھا دن کتابیں پڑھنے میں گزرتا ہے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ میں اپنے دوستوں سے ملنے آیا تھا، بہت روز بعد ملا ان کا حال احوال اور پریشانیاں سنیں، وہ انصاف کے متقاضی ہیں، جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے، اگر ایسے لوگ اللہ نے پاکستان کو دئیے ہیں تو قدر کیجیئے، انتخابات کے دوران ہمارا نشان تک چھینا گیا لیکن پھر بھی عوام نے ساتھ دیا۔ عارف علوی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کل کی پریس کانفرنس میں کمیشن کا کہا گیا میں پورا اتفاق کرتا ہوں،قران کی ہدایت ہے کہ دونوں فریقین کوسن کر فیصلہ کیا جائے، میں چاہتا ہوں 9 مئی کے واقعات پر کمیشن بنے، تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں طرف کے لوگوں کو درگزر کرنا پڑے گا، قوم اکٹھی ہے فوج کی قدر کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی