پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی سرکار نے جعلی انکائونٹرز کی آڑ میں معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا نیا سلسلہ شروع کر دیا۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کی سفاکیت کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آ گئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارتی افواج طویل عرصے سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق 24 اپریل 2025 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں بھارتی فوج نے دن دہاڑے دو بے گناہ کشمیریوں، محمد فاروق اور محمد دین، کو جعلی انکانٹر کے دوران شہید کر دیا۔ دل دہلا دینے والے ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارتی فوجی ایک شہید کشمیری کی گردن پر خنجر سے حملہ کر رہا ہے تاکہ لاش کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا جا سکے۔ رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج نہ صرف جعلی انکانٹرز میں معصوم کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے بلکہ شہادت کے بعد ان کی لاشوں کے ساتھ بہیمانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی اس غیر انسانی مہم میں ملوث ہیں اور جبری و غیر قانونی حراست کے ذریعے معصوم کشمیریوں اور پاکستانیوں کو جعلی انکانٹرز میں شہید کر رہی ہیں۔
بھارت کی مختلف جیلوں میں 732 بے گناہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، جبکہ انہیں کسی بھی قانونی رسائی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 2003 سے اب تک بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 پاکستانیوں کو بھی جبری اور غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے۔ موجودہ صورتحال میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارت ان قیدیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے ایک اور فالس فلیگ آپریشن رچا سکتا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی جموں جیل میں قید پاکستانی شہریوں میں سے دو سے تین قیدیوں کو پہلے ہی غائب کر دیا گیا ہے، جس کا انکشاف 25 اپریل کو ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کو تشدد کے ذریعے زبردستی پاکستان کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا جا سکتا ہے یا پھر انہیں جعلی انکانٹر میں دہشت گرد ظاہر کر کے شہید کیا جا سکتا ہے۔عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارت کے ان انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام اور قیدیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی