لاہور میں 3 لڑکیوں نے مبینہ طور پر نازیبا اشارے کرنے پر پیٹرول پمپ کی ٹک شاپ پر کھڑے سیلز مین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر مقدمہ درج کروا کے گرفتار کروادیا۔ لاہور کے علاقے گارڈن ٹاون میں پیٹرول پمپ کی ٹک شاپ پر 3 لڑکیوں نے سیلز مین پر بدترین تشدد کیا اور پھر ہراسانی کا الزام لگا کر گرفتار کروادیا۔ واقعے کی سی سی فوٹیج منظرعام پر آگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیاں کافی کے مگ پکڑے ٹک شاپ کے کیش کانٹر پر کھڑی ہیں، کم عمر سیلزمین کیشیئر کے ساتھ کانٹر پر بیٹھا ہے، لڑکیاں غصے میں بات کرتی ہیں اورپھر کانٹر کے اندر کی طرف آجاتی ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق ایک لڑکی سیلزمین کا گریبان پکڑ کر تھپڑ مارتی ہے، دوسری لڑکیاں سیلز مین کے بال پکڑ کر تشدد شروع کر دیتی ہے، لڑکیاں تینوں سیلزمین کو بری طرح پیٹتی ہیں، اس دوران ایک بزرگ گاہک نے لڑکیوں کو منع کیا تو انہوں نے اسے بھی خوب سنائیں اور پھر تھانے چلی گئیں۔ پولیس کے مطابق ایک لڑکی ایمان زہرہ نے ہراسمنٹ کا مقدمہ درج کرواکے دو سیلز مینوں کو گرفتار کروا دیا ہے۔ مدعیہ ایمان زہرہ کے مطابق دونوں سیلزمین نے نازیبا اشارے کیے تھے، شکایت کی تو کیشیئر کے ساتھ مل کر سیلز مین یوسف نے گالیاں دیں، مقدمے میں پولیس نے ہراسانی کی غلط دفعات لگائیں جس کے عدالت نے مقدمہ خارج کردیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی