لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو ڈاکٹر شہباز گل کے بھائی کی بازیابی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18 جولائی تک ملتوی کر دی۔جسٹس امجد رفیق نے ڈاکٹر شہباز گل کے بھائی کی بازیابی کے لیے محمد یاسین کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ پیر والے دن عدالتی حکم پر جیو فینسنگ کا ڈیٹا حاصل کیا گیا، جیو فینسنگ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ ایجنسیوں کے نمبر سامنے آتے ہی نہیں یا آ جاتے ہیں؟ سیکریٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ اگر کال واٹس ایپ پر کی جائے تو نمبر آ جاتا ہے، ریگولر نمبر پر کی جائے تو انہیں آتے۔ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ ہمیں ڈاکٹر شہباز گل کے بھائی کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا۔ جسٹس امجد رفیق نے ریمارکس دیے کہ آپ کے چہروں سے پتا چلتا ہے کہ آپ بے بس ہیں، ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ مغوی خیر و عافیت سے گھر واپس آئے۔درخواست گزار کے مطابق شہباز گل کے بھائی غلام شبیر کو اسلام آباد جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔ استدعا کی گئی کہ شہباز گل کے بھائی کی جان کو خطرہ ہے، عدالت بازیاب کروانے کا حکم دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی