تحریک انصاف کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان بھی نیب ترمیمی ایکٹ سے فائدہ لینے والوں میں شامل ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے سبطین خان سمیت دیگر کے خلاف چنیوٹ میں معدنی ذخائر کے غیر قانونی ٹھیکوں کا ریفرنس واپس کرنے کا 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان پر 50 کروڑ سے کم کی کرپشن کا الزام ہے اور نیب ترمیمی ایکٹ کے سیکشن 5 کے تحت 50 کروڑ سے کم کرپشن والے کیسز عدالتی دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ فیصلے میں تحریر کیا گیا ہے کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت عدالت اس ریفرنس پر مزید کارروائی نہیں کرسکتی۔ ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھجوانے کا حکم دیا جاتا ہے ۔ چیئرمین نیب متعلقہ فورم پر کارروائی کو آگے بڑھائیں۔ تمام ملزمان ضمانتوں پر ہوں گے اور متعلقہ فورم پر طلب کرنے پر پیش ہوں گے۔احتساب عدالت کے فیصلے کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان سمیت دیگر نے نیب ترمیمی ایکٹ کی بنیاد پر عدالتی دائرہ اختیار چیلنج کیا۔ ملزمان کے مطابق عدالتی حکم کے باوجود دوبارہ انکوئری کھولی گئی جو کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے سیکشن 9 کی خلاف ورزی ہے۔ ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ملزم ارشد وحید کو چنیوٹ میں معدنی ذخائر کا غیر قانونی ٹھیکہ کا دیا۔سبطین خان نے بطور وزیر معدنیات ملزم ارشد وحید کو فائدہ دیا۔ امتیاز احمد نے سبطین خان کی الیکشن مہم پر 2ملین لگائے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی