سندھ ہائیکورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف شہری درخواست گزار کی درخواست جرمانا لگا کر مسترد کر دی۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف شہری محمود اختر نقوی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ شہر بھر کی تعمیرات کس حیثیت میں چیلنج کی؟ کون ہیں آپ اور کس حیثیت میں درخواستیں لگا رہے ہیں؟ درخواست گزار محمود نقوی نے کہا کہ میں بطور شہری مفاد عامہ کی خاطر درخواستیں لگا رہا ہوں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ مفاد عامہ نہیں بلکہ لوگوں کو بلیک میل کرنے کی خاطر درخواستیں لگا رہے ہیں۔ جانیں، مفاد عامہ سے متعلق قانون کو پہلے پڑھیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ آپ مجھے نہیں سنتے، درخواستیں کسی دوسرے جج کے پاس لگا دیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، روسٹرم چھوڑیں ورنہ سخت فیصلہ دیں گے۔ بحث پر عدالت نے محمود اختر نقوی پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسٹاف کو روسٹرم سے ہٹانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے درخواست 10 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ مسترد کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی