کوئٹہ میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد رواں سال اب تک ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 18 ہو گئی۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک افسر نے بتایا کہ نیا کیس کوئٹہ ضلع میں ایک 24 ماہ کے بچے میں رپورٹ ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئٹہ ضلع سے پولیو کا دوسرا کیس ہے، بلوچستان سے 13واں، اور اس سال ملک کا 18واں کیس ہے۔یاد رہے کہ رواں سال صوبہ بلوچستان سے 13، سندھ سے 3، پنجاب سے ایک اور اسلام آباد سے ایک کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔افسر کا کہنا تھا کہ جینیاتی کلسٹر وائے بی 3 اے 4 اے (YB3A4A) ہے اور یہ کیس 99.22 فیصد کوئٹہ کے پہلے پولیو کیس سے منسلک ہے، جو 29 اپریل 2024 کو رپورٹ ہوا تھا۔دریں اثنا، وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو، عائشہ رضا فاروق نے ایک بیان میں بلوچستان میں پولیو کے کیسز میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حفاظتی پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں ہر بچے تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ بلوچستان کے کچھ حصوں میں ویکسینیشن کے چھوٹ جانیکا نتیجہ ہے جس نے وقت کے ساتھ ساتھ وائرس کو پھلنے پھولنے اور زندہ رہنے کا موقع دیا ہے۔عائشہ رضا فاروق نے بتایا کہ سرحد کے دونوں طرف کیسز کی زیادہ تعداد ملک بھر میں بچوں کے لیے خطرے اور آئندہ پولیو مہموں کے دوران ویکسین پلانے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔انہوں نے صوبہ بلوچستان کی اعلی قیادت بالخصوص وزیراعلی، چیف سیکریٹری اور کوئٹہ کمشنر کی اعلی سطح کی مصروفیات کا بھی اعتراف کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی